پھانسی کی سزاؤں پر عملدرآمد کیا جائیگا، ججز کا اجلاس جلد بلائیں گے، چیف جسٹس ناصرا لملک ،

پھانسی کی سزا پر پابندی غیر آئینی تھی ، یہ ایک آرڈیننس تھا جو ختم ہو گیا ہے،سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری

جمعرات 18 دسمبر 2014 19:11

پھانسی کی سزاؤں پر عملدرآمد کیا جائیگا، ججز کا اجلاس جلد بلائیں گے، ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18دسمبر 2014ء) چیف جسٹس آف پاکستان سپریم کورٹ جسٹس ناصرالملک نے کہا ہے کہ پھانسی کی سزاوں پر عملدرآمد کیا جائے گا ، اس سلسلے میں ججز کا اجلاس بلائیں گے۔ چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ناصر الملک نے پشاور ہائیکورٹ کا دورہ کیا اور سکول واقعے میں شہید ہونے والے بچوں اور دیگر افراد کیلئے فاتحہ خوانی کی۔ چیف جسٹس ناصر الملک کا کہنا تھا کہ سکول حملہ المناک واقعہ ہے ، پھانسی کی سزاؤں پر عملدر آمد کیا جائے گا۔

سزا پر عملدرآمد کے حوالے سے ججز کا اجلاس بھی بلایا ہے جس میں اس حوالے سے فیصلے کئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوھدری بھی پشاور ہائیکورٹ پہنچے جہاں انہوں نے شہداء کیلئے فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے افتخار چودھری کا کہنا تھا کہ سکول میں بچوں کو چن چن کر قتل کیا گیا جو ظلم اور بربریت کی مثال ہے۔ پھانسی کی
سزا پر پابندی غیر آئینی تھی ، یہ ایک آرڈیننس تھا جو ختم ہو گیا ہے۔ پھانسی پر کوئی قدغن نہیں ، جو کرے گا اسے سزا ملے گی۔ چار سو سے زائد رحم کی اپیلیں خارج ہو چکی ہیں۔ سزاؤں پر فوری طور پر عملدرآمد ہونا چاہئے۔ سابق چیف جسٹس نے بعدازاں لیڈی ریڈنگ ہسپتال کا بھی دورہ کیا جہاں انہوں نے زخمی بچوں کی عیادت کی۔

متعلقہ عنوان :