پشاور سکول حملے میں طالبان کے ساتھ داعش بھی ملوث تھی، رحمان ملک
جمعہ 19 دسمبر 2014 11:54
لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 دسمبر 2014ء) سابق وزیر داخلہ و پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ پشاور سکول پر حملے میں طالبان کے ساتھ داعش بھی شامل ہے ، بچوں کو اس طرح مارنے کا انداز داعش کا ہے، افغانستان کو واضح پیغام دے دینا چاہیے کہ ہمارے مطلوب افراد ہمارے حوالے کیے جائیں، طالبان اور ان کی مدد کرنے والے پاکستان کے دشمن ہیں اور دہشتگردوں کے سرپرستوں کیخلاف حقیقی کاروائی ہونی چاہیے ،ظالمان داعش کے ساتھ مل چکے ہیں انہیں روکنے کیلئے موثر حکمت عملی بنانا ہوگی، مذاکرات میں وقت ضائع نہ کیا جاتا تو اب تک بہتر نتائج حاصل کر چکے ہوتے ۔
لندن سے وطن واپسی پر لاہور ائیر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رحمان ملک نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ بہادری سے کام لیا ،سب سے پہلے میں نے طالبان کو ظالمان کا نام دیا،پیپلزپارٹی کے دور میں طالبان کے خلاف مالاکنڈ، سوات آپریشن شروع کیا گیا ۔(جاری ہے)
پاکستان کو بہت سے چیلنجز درپیش ہیں لیکن دہشتگردی سب سے بڑا چیلنج ہے ۔ ہم نے دھرنے والوں کو بھی کہا تھاکہ وہ دھرنے چھوڑیں اور حکومت کے ساتھ مل کر اس سے نمٹا جائے ورنہ بڑا نقصان ہوگا اوربڑا نقصان ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ بعض علماء کرام ٹی وی پر بیٹھ کر ان لوگوں سے اپنی وابستگی ظاہرکرتے ہیں ۔ جو لوگ ان لوگوں کے لئے اپنے دل میں کچھ نہ کچھ جگہ رکھتے ہیں انہیں بھی اب سوچنا ہوگا ۔ طالبان اور انکی مدد کرنے والے بھی پاکستان کے دشمن ہیں اور دہشتگردوں کے سرپرستوں کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے ۔رحمان ملک نے تسلیم کیا کہ ان کے دور حکومت میں بہت کم دہشتگردوں کو پھانسی کی سزائیں ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ جب پنجابی طالبان کا نام لیا تواس وقت انہیں تنقید کا نشانہ بنایا مگر بتایا جائے کہ لشکر جھنگوی کے خلاف کیوں کارروائی نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پشاور سکول پر حملے میں طالبان کے ساتھ داعش بھی شامل ہے ، بچوں کو اس طرح مارنے کا انداز داعش کا ہے۔ظالمان داعش سے مل چکے ہیں دونوں کے خلاف موثر کارروائی ہونی چاہیے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان کو واضح پیغام دے دینا چاہیے کہ ہمارے مطلوب افراد ہمارے حوالے کیے جائیں، میں توقع کرتا ہوں کہ آرمی چیف نے جو افغانستان کا ہنگامی دورہ کیا ہے اس میں انہوں نے ایک فوجی کی زبان میں افغان حکام کو یہ بات سمجھا دی ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ ظالمان اور داعش کو روکنے کیلئے موثر حکمت عملی بنانا ہوگی، مذاکرات میں وقت ضائع نہ کیا جاتا تو اب تک بہتر نتائج حاصل کر چکے ہوتے ۔ رحمان ملک نے کہا کہ سیاسی محاذ پر ہمیں اپنے اختلافات ختم کر کے متحد ہونا ہوگا ۔حکومت جو بھی پالیسی بنائے گی پیپلز پارٹی اس کی مکمل حمایت کرے گی۔مزید اہم خبریں
-
علیمہ خان نے نواز شریف کو پانامہ کیس میں اقامہ پر سزا دینا غلطی قرار دیدیا
-
پاکستان: بھارت کے ساتھ تجارت بحال کرنے کی تجویز زیر غور ہے
-
پاکستان تحریک کی رہنماءصنم جاوید اور عالیہ حمزہ کو ضمانت کے بعد دوبارہ گرفتار کرلیا گیا
-
ون وے کی خلاف و رزی روکنے کیلئے لاہور کی مرکزی شاہراہوں پر ٹائر کلرز لگانے کا فیصلہ
-
پی آئی اے خرید لو، بین الاقوامی مارکیٹ میں عنقریب اشتہار ات شائع ہونے کو تیار
-
جنوبی افریقہ: بس حادثے میں درجنوں افراد ہلاک
-
پوٹن کے ساتھ اچھے تعلقات معاون ثابت ہو سکتے ہیں، سابق جرمن چانسلر
-
جیمز اور جیولری میں سرمایہ کاری کیلئے غیر ملکی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہوگی،آصف علی زرداری
-
عمران خان پر پہلے بھی حملہ ہوچکا ہے کسی بڑے حادثے کے متحمل نہیں ہوسکتے،لاہور ہائیکورٹ
-
وزیراعظم کا بجلی چوری کی سہولت کاری میں ملوث سرکاری افسران کیخلاف کارروائی کا حکم
-
آئی ایم ایف کے ساتھ آنے والے دنوں میں بڑے پروگرام کی طرف جارہے ہیں،محمد اورنگزیب
-
زرمبادلہ ذخائر میں مزید اضافہ ہو گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.