چینی صنعتکار مختلف مصنوعات کی تیاری میں گائے، بھیڑ کی کھال کی بجائے کتے کی کھال استعمال کرنے کو ترجیح دینے لگے

جمعہ 19 دسمبر 2014 14:47

چینی صنعتکار مختلف مصنوعات کی تیاری میں گائے، بھیڑ کی کھال کی بجائے ..

بیجنگ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 دسمبر 2014ء) چینی صنعتکار مختلف مصنوعات کی تیاری میں گائے ، بھیڑ کی کھال کی بجائے کتے کی کھال استعمال کرنے کو ترجیح دینے لگے جس پر غیر ملکیوں سمیت مقامی فلاحی تنظیموں نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔چین کے ہوٹلوں میں کتوں کے گوشت سے بنائے گئے پکوان تو پہلے ہی کافی مقبول ہیں لیکن اب ان کی کھال سے صنعتکار مختلف مصنوعات تیار کر کے زیادہ منافع کما رہے ہیں،اس صورتحال کے باعث مقامی منڈیوں میں کتوں کی خریدوفروخت میں اضافہ ہو رہاہے۔

دوسری جانب مقامی اور غیر ملکی تنظیمیں انسان دوست سمجھے جانیوالے جانور کیساتھ ہونیوالے سلوک پرناراض ہیں ان تنظیموں نے دعویٰ کیا ہے کہ اب چین کی دوسری بڑی صنعت میں کتوں کی کھال سے دستانے، جوتے، ٹوپیاں، تھیلیوں سمیت دیگر مصنوعات تیار کی جا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

جانوروں کے حقوق کے حوالے سے کام کرنیوالی بین الاقوامی تنظیم پیپل فار دی ایتھیکل ٹریٹمنٹ آف اینیمنلزکے مطابق چین میں کتوں کی کھال سے بنائی جانے والی مصنوعات بیرون ملک بھی فراہم کی جا رہی ہے۔

پی ای ٹی اے کا کہنا ہے کہ چین کی مصنوعات استعمال کرنیوالے صارفین پہلے دیکھ لیں جو وہ پہن رہے ہیں وہ کس چیز کی کھال سے بنا ہوا ہے۔تنظیم کی جانب سے ایک تحقیقات کار کو نومبر 2014 میں چین بھیجا گیا تھا جہاں اس نے ایک پلانٹ کا دورہ کیا جہاں اسے بتایا گیا کہ 30 ہزار سے زائد کتوں کی لاشیں اس وقت گودام میں موجود ہیں جس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ایک وقت میں ایک پلانٹ میں اس قدر بڑی مقدار میں کھالیں موجود ہیں تو پورے چین میں صورتحال کیا ہو گی۔