سانحہ پشاور،غیرملکی خفیہ ایجنسیاں بھی متحرک، اہم ترین انکشافات کرڈالے
جمعہ 19 دسمبر 2014 17:10
لندن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19دسمبر 2014ء) بین الاقوامی خفیہ ایجنسیوں کے مطابق سانحہ پشاور میں 132 معصوم بچوں کو خون میں نہلانے کی منصوبہ بندی کرنے والے شدت پسندوں میں ایک پاکستانی نژاد برطانوی ڈاکٹر بھی شامل تھا جو گزشتہ سال قانونی کارروائی کے دوران برطانیہ سے فرار ہو کر طالبان میں شامل ہو گیا تھا۔ اخبار ”ڈیلی میل“ کے مطابق 39 سالہ مرزا طارق علی تقریباً ایک دہائی تک لندن اور کیمبرج میں بطور سرجن کام کرتا رہا اور مشرقی لندن کے مشہور شدت پسند انجم چوہدری کے ساتھ ملکر شامی جنگجوﺅں کے حق میں مہم چلانے پر اس کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کیا گیا تھا جس کے بعد وہ ملک سے فرار ہوگیا۔
سینئر انٹیلی جنس افسران کے مطابق آرمی پبلک سکول پشاور پر حملے کے دوران دہشت گردوں کی درجنوں فون کالز ریکارڈ کی گئی ہیں جن سے مرزا طارق کے اس سفاکانہ حملے میں ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔(جاری ہے)
گزشتہ سال برطانیہ سے فرار ہوکر وہ شام جانا چاہ رہا تھا کہ کروشیائی حکام نے اسے پکڑلیا جس کے بعد اسے پاکستان بھیج دیا گیا۔ وہ اس سے پہلے طالبان کی طرف سے جاری کی گئی ویڈیوز میں بھی نظر آچکا ہے اور یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ پاکستان آکر طالبان میں شمولیت کے بعد اس نے اپنا نام ڈاکٹر ابو عبیدہ الاسلام آبادی رکھ لیا تھا۔
تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ اس بات کے واضح شواہد موجود ہیں کہ ڈاکٹر مرزا طارق علی بچوں کو شہید کرنے والے وحشی درندوں میں شامل تھا تاہم اس سلسلہ میں مزید تحقیقات جاری ہیں اور پاکستانی حکام بھی دستیاب شواہد کا جائزہ لے رہے ہیں۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب کا امکان
-
بحیرہ احمر میں جبوتی کے ساحل کے قریب 77 افراد کو لے جانے والی کشتی الٹ گئی 23 افراد ہلاک جبکہ21 لاپتہ ہیں.اقوام متحدہ
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے دوران پاک ایران گیس پائپ لائن کا تذکرہ سامنے نہیں آسکا
-
نواز شریف نے قمر باجوہ کو مدت ملازمت میں دوسری توسیع کی یقین دہانی کرائی تھی
-
حکومت کے معاشی اشاریوں میں بہتری کے دعوﺅں میں کتنی حقیقت ہے؟ماہانہ اعداد و شمار کو بنیاد بناکرنہیں کہا جا سکتا کہ بہتری آچکی ہے.معاشی ماہرین
-
صدر زرداری سے ائیر ایشیا ایوی ایشن گروپ کی ملاقات
-
عدالت نے علیمہ خان کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کرلی
-
سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
-
ایرانی صدر کا دورہ کراچی، (کل) صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
-
کم سے کم اجرت 32000 ہے ، عمل نہ کرنے والے اداروں کے خلاف کارروائی کی جائیگی ، وزیرخزانہ
-
مجھے مسلم لیگ ن سے کیوں نکالا گیا؟ اس کی وجہ شہباز شریف پسند نہیں کرتے تھے
-
اٹک ریفائنری بند ہونے کے دہانے پر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.