انسداد دہشت گردی قومی ایکشن پلان کیلئے پارلیمانی کمیٹی کی سربراہی چوہدری نثار کو سونپنے پرایم کیو ایم او ر پی پی کے بعض ارکان کا تحفظات کا اظہار ،

کسی ذمہ دار حکومتی شخصیت کو کمیٹی کی قیادت سونپنے کا مطالبہ

جمعہ 19 دسمبر 2014 21:49

انسداد دہشت گردی قومی ایکشن پلان کیلئے پارلیمانی کمیٹی کی سربراہی ..

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 دسمبر 2014ء ) دہشت گردی کے خلاف قومی ایکشن پلان کی تیاری کیلئے قائم کی گئی پارلیمانی کمیٹی کی سربراہی چوہدری نثار علی خان کو دیے جانے پر پارلیمنٹ میں موجود دو اہم سیاسی جماعتوں پاکستان پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے بعض اراکین نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوے کسی ذمہ دار حکومتی شخصیت کو کمیٹی کی قیادت سونپنے کا مطالبہ کیا ہے اس حوالے سے ایم کیو ایم کے سینٹر طاہر مشہدی نے کہاہے کہ دہشت گردی کے خلاف لائحہ عمل طے کرنے کیلئے بنائی گئی کمیٹی سیاسی جماعتوں کا مشترکہ فیصلہ ہے البتہ اس کی سربراہی چوہدری نثار علی خان کو دیے جانا مناسب نہیں ہے کیونکہ ان پر کسی بھی سیاسی جماعت کو اعتبار نہیں ہے یہاں تک کہ ان کی اپنی پارٹی میں بھی اراکین پارلیمنٹ تحفظات رکھتے ہیں انہوں نے کہا چوہدری نثار علی خان ایک غیر سنجیدہ شخص ہیں ایم کیو ایم نے کراچی میں دہشت گردی کرنے والے گروہوں کی نشاندہی کی اور شواہد بھی پیش کیے ہیں لیکن اس کے باوجود ان کے خلاف کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی ہے انہوں نے کہا کہ ملکی سلامی او ربقاء اسی میں ہے کہ ہر حکومتی واپوزیشن رکن جسے کوئی ذمہ داری سونپی جاتی ہے وہ خلوص نیت کیساتھ اسے پورا کرے تاکہ اس کے نتائج سامنے آسکیں۔

(جاری ہے)

پیپلز پارٹی کے سنیئر راہنما وسینٹر سعید غنی نے بھی کچھ ایسے ہی خیالات کا اظہار کیا انہوں نے کہا سیاسی جماعتوں کا متحد ہونا وقت کی ضرورت تھی تما م اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کو فیصلہ کرنے کیلئے بھر پور اعتماد دیا ہے اب حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ سنجیدگی کا مظاہر ہ کرے ۔ چوہدری نثارعلی خان جس طرح اپنی پارٹی قیادت سے آئے روز ناراض دکھائی دیتے ہیں اب ایسا نہیں کرنا چاہیے کیونکہ یہ اہم ترین معاملہ ہے اور ان کے رویے کی وجہ سے نقصان نہیں پہنچنا چاہیے ۔

پیپلز پارٹی کے سنیٹرمختار علی دھامرا نے کہا کہ حکومت کے پاس کئی ذمہ دار پارلیمنٹرین ہیں انہیں کسی اور کو کمیٹی کی قیادت کی ذمہ داری سونپنی چاہیے تھی اب چونکہ تمام سیاسی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر متحد ہیں اس موقع پر ہم اس چوہدری نثار علی خان پر تحفظات ضرور رکھتے ہیں تاہم اعلی حکومتی شخیصات کو چوہدری نثار کو ضرور سمجھانا چاہیے کہ وہ وہ ماضی کی طرح رویہ نہ اپنائیں اور ملک وقوم نے جو امیدیں وابسطہ کیں ان پر پورا اترنا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :