طالبان کے سامنے ڈٹ جانے والی بہادر ٹیچر سحر افشاں
جمعہ 19 دسمبر 2014 22:26
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19دسمبر۔2014ء) پشاور کے آرمی پبلک سکول میں ہلاک ہونے والے 19 بچوں اور ایک استانی کا تعلق شہر کی ایک رہائشی کالونی گلبہار سے تھا۔پشاور شہر کی طرح گلبہار کے لوگ بھی افسردہ ہیں۔ اس علاقے میں حکیم بخاری کالونی میں نویں جماعت کے دو طالب علم اور استانی سحر افشاں رہتے تھے۔ بی بی سی اُردو کے مطابق ان تینوں نے دیگر بچوں کو شدت پسندوں سے بچانے کے لیے اپنی جان کی بازی لگا دی تھی۔
سحر افشان نے مزاحمت کی اور سکول حملے میں ہلاک ہونے والی وہ پہلی خاتون تھیں۔گلبہار کے مختلف گلی کوچوں میں کہیں ایک تو کہیں دو بچے اس سانحے میں ہلاک ہوئے ہیں۔گلبہار کالونی پشاور کے اندرون شہر گنجان آباد کی بعد 1970 کی دہائی میں قائم کی گئی تھی۔اس علاقے میں زیادہ تر لوگ تعلیم یافتہ ہیں۔(جاری ہے)
بیشتر لوگ نوکر پیشہ اور تاجر بتائے گئے ہیں۔ آرمی پبلک سکول میں اردو کا مضمون پڑھانے والی سحر افشان بھی گلبہار کے علاقے حکیم بخاری سٹریٹ کی رہائشی تھیں۔
گھر کے کل افراد ایک بوڑھی ماں، ایک بھائی اور ایک سحر افشان خود تھیں۔ والد فوت ہو چکے ہیں۔سحر افشاں ایک اچھی منتظم اور بہادر خاتون تھیں یہی وجہ تھی کہ انھوں نے ڈیٹوریم میں داخل ہونے والے شدت پسندوں کے سامنے کھڑے ہو کر ان کی مزاحمت بھی کی تھی۔ان کے بھائی فواد گل کے مطابق انھیں یقین نہیں آرہا کہ اب ان کی چھوٹی بہن اس دنیا میں نہیں رہی۔ان کا کہنا تھا کہ انھیں طالب علموں نے بتایا کہ ان کی ٹیچر نے شدت پسندوں کو اندر آنے سے روکا کیونکہ وہ کوئی آرمی افسر یا سکول کے عملے کے لوگ نہیں لگ رہے تھے۔شدت پسندوں نے انھیں پہلے سر پر گولی ماری پھر کندھوں پر گولی ماری۔ وہ اس سکول میں ہلاک ہونے والی پہلی خاتون تھیں۔گلبہار کے علاقے حکیم بخاری سٹریٹ میں سحر افشان کے علاوہ نویں جماعت کے دو طالب علم بھی رہتے تھے جن میں کے بارے میں لوگوں نے بتایا کہ وہ خود باہر نکل سکتے تھے لیکن وہ اپنے چھوٹے بھائیوں اور دیگر بچوں کو بچانے کے لیے وہیں موجود رہے۔سکول حملے میں ہلاک ہونے والے بیشتر بچوں کی رحمان بابا قبرستان میں تدفین کی گئی ہے۔ جمعے کو لوگوں نے قبروں پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور دعائیں کیں۔بیشتر مساجد میں نماِ جمعہ کے بعد ہلاک ہونے والے افراد کے لیے دعائیں کی گئیں۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ حکومت کو اب اس طرح کی کارروائیاں روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے ہوں گے ۔آرمی سکول پر حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 149 ہو گئی ہے۔گذشتہ رات اسی ایم ایچ میں ایک زخمی بچہ دم توڑ گیا ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
صدرمملکت آصف علی زرداری سے انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی کے صدر ڈاکٹر هذال بن حمود العتيبي اور ریکٹر ڈاکٹر ثمینہ ملک کی ملاقات
-
ہم ایک ایسا معاشرہ بنائیں گے جس کا خواب قائد نے دیکھا تھا، وزیراعظم شہباز شریف
-
جو نام بانی پی ٹی آئی دیں گے وہی چیئرمین پی اے سی ہو گا، عمرایوب
-
پارٹی کے اندرونی معاملات پر پارٹی میں ہی بحث کرنی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کا شیرافضل مروت کو انتباہ
-
یرغمال تفریح گاہیں
-
رشوت خوری کا الزام، روس کے نائب وزیر دفاع گرفتار
-
وزیراعظم شہا ز شریف کی مزار قائد پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی
-
تحریک انصاف کی پانچ فرنچائز ہیں ہر کسی کا اپنا مؤقف ہے
-
ایران کے صدرڈاکٹرابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ
-
وزیراعظم کا کراچی کے لیے 150 بسیں دینے کا اعلان
-
معاشی استحکام کے لیے وفاق اور صوبوں کو مل کر کام کرنا ہوگا،وزیراعظم
-
وزیراعظم کی وزیراعلی سندھ کو صوبے کے مالی مسائل حل کرنے کی یقین دہانی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.