پشاور سکول حملے میں طالبان کے ساتھ داعش بھی ملوث تھی، رحمان ملک،

دہشت گردوں کے سرپرستوں کے خلاف حقیقی کاروائی ہونی چاہئے، افغانستان کو واضح پیغام دے دینا چاہئے کہ ہمارے مطلوب افراد ہمارے حوالے کیے جائیں،ظالمان اور داعش کو روکنے کیلئے موثر حکمت عملی بنانا ہوگی، میڈیا سے گفتگو

جمعہ 19 دسمبر 2014 22:41

پشاور سکول حملے میں طالبان کے ساتھ داعش بھی ملوث تھی، رحمان ملک،

لاہور( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 دسمبر 2014ء ) پیپلز پارٹی کے رہنما سابق وفاقی وزیر داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ پشاور سکول پر حملے میں طالبان کے ساتھ داعش بھی شامل ہے ، بچوں کو اس طرح مارنے کا انداز داعش کا ہے۔

(جاری ہے)

لاہور کے علامہ اقبال ائیر پورٹ پر لندن سے واپسی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ افغانستان کو واضح پیغام دے دینا چاہئے کہ ہمارے مطلوب افراد ہمارے حوالے کیے جائیں، دہشت گردوں کے سرپرستوں کے خلاف حقیقی کاروائی ہونی چاہئے ،انہوں نے کہا کہ میں توقع کرتا ہوں کہ آرمی چیف نے جو افغانستان کا ہنگامی دورہ کیا ہے اس نے ایک فوجی کی زبان میں افغان حکام کو یہ بات سمجھا دی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ظالمان اور داعش کو روکنے کیلئے موثر حکمت عملی بنانا ہوگی، مذاکرات میں وقت ضائع نہ کیا جاتا تو اب تک بہتر نتائج حاصل کر چکے ہوتے۔ مجھے کوئی شک نہیں کہ پشاور حملے میں طالبان اور داعش اکٹھے ہوئے ہیں ، رحمان ملک نے کہا کہ سیاسی محاذ پر ہمیں اپنے اختلافات ختم کر کے متحد ہونا ہوگا اور میں پہلے ہی کہتا تھا کہ دھرنے ختم کر کے دہشت گردوں کے خلاف متحد ہو جائیں حکومت جو بھی پالیسی بنائے گی پیپلز پارٹی اس کی مکمل حمایت کرے گی۔