”مسلم لیگ ن میں دراڑیں پڑ چکیں،،40سے زائد اراکین نے ساتھ چلنے کی یقین دہانی کرا دی ہے ، ذوالفقار کھوسہ

پنجاب میں غیر معمولی کرپشن جاری ہے جس کی کڑیاں شہباز شریف سے ملتی ہیں ،ٹھوس شواہد کے باوجود صوبائی وزیر کو بے گناہ قرار دیا گیا، کسی اورپارٹی میں نہیں جارہا بلکہ مسلم لیگ کا ہی تشخص بحال کروں گا،میاں برادران کس منہ سے منائیں گے اب پانی سر سے گزر گیا، ذاتی نہیں اصولی اختلاف ہے ،پارٹی کو خاندانی تسلط سے نجات دلانے کیلئے مرتے دم تک کوششیں جاری رکھوں گا۔ناراض لیگی رکن ذوالفقار کھوسہ

ہفتہ 20 دسمبر 2014 22:10

”مسلم لیگ ن میں دراڑیں پڑ چکیں،،40سے زائد اراکین نے ساتھ چلنے کی یقین ..

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20 دسمبر 2014ء ) پاکستان مسلم لیگ ن کے ناراض سنیئر راہنماذوالفقار کھوسہ نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کے آدھے سے زیادہ اراکین اسمبلی نواز شریف اینڈ برادرکے رویے اور پالیسیوں پر شدیدتحفظات رکھتے ہیں لیکن وہ مصلحتا ان کے ساتھ چلنے پر مجبور ہیں ،پنجاب سمیت دیگر صوبوں میں ناراض لیگی اراکین کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کرنے کیلئے کوششیں جاری ہیں اس وقت تک 40سے زائد اراکین نے ساتھ چلنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آن لائن سے خصوصی ملاقات میں گفتگوکے دوران کیا ۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ عوام کی حقیقی نمائندہ جماعت ہے جس کی ملک بھر میں مضبوط جڑیں ہیں لیکن کچھ عرصہ سے اس جماعت کو ایک خاندانی جماعت بنادیا گیا ہے جس پر اصل مسلم لیگیوں کو شدید تحفظات ہیں انہوں نے کہا کہ میں نے مسلم لیگ ن سے خاندانی تسلط ختم کرنے کیلئے کوششو ں کا آغاز کیا ہے اس سلسلے میں ملک بھر کے دورے کیے ہیں اس دوران مسلم لیگیوں کی اکثریت میاں بردران سے نالاں دکھائی دی ہے جس کی بنیادی وجہ پارٹی میں امپورٹیڈلوگوں کو لاکر اہم عہدوں پر بٹھا دینا ہے اور پارٹی کے اصل کارکنوں اوراراکین کو نظر انداز کرنا ہے ۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف اور ان کے بھائی کیوجہ سے آج مسلم لیگ میں بڑی دراڑیں پڑ چکی ہیں ایک ہفتہ قبل درجنوں افراد باضابطہ پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کرنے والے تھے لیکن مناسب وقت کے انتظار میں اور مزید لوگوں کو ساتھ ملانے کی خاطر ایسا نہ کیا انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں ریکارڈ کرپشن جاری ہے جس کی کڑیاں میاں شہباز شریف سے جا ملتی ہیں صوبائی وزیر رانا مشہود کی رشوت لیتے ویڈیو منظر عام پر آئی لیکن اس پر کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی اور متعلقہ وزیر کو بے گناہ قرار دے دیا گیا ہے۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں کسی اور پارٹی میں نہیں جار ہا ہوں بلکہ اپنی ہی پارٹی کا تشخص بحال کروں گا اور قبضہ گروپ سے نجات دلا کر رہوں گا اس کیلئے میں آخری دم تک لڑوں گا۔