سینیٹر نسرین جلیل کی سینٹ میں مولانا فضل الرحمان اورسراج الحق پر سخت تنقید ،

ان سے واضح پالیسی اختیارکرنے کا مطالبہ کردیا، علماء ٹھیک ہوجائیں اور فوج کی نیت بھی ٹھیک ہوجائے تو حالات بہتر ہوسکتے ہیں،خطاب

منگل 23 دسمبر 2014 18:53

سینیٹر نسرین جلیل کی سینٹ میں مولانا فضل الرحمان اورسراج الحق پر سخت ..

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 دسمبر 2014ء) متحدہ قومی موومنٹ کی رہنما سینیٹر نسرین جلیل نے سینٹ کے اجلاس میں مولانا فضل الرحمان اور جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق پر سخت الفاظ میں تنقید کرتے ہوئے ان سے واضح پالیسی اختیارکرنے کا مطالبہ کردیااور کہا کہ دوغلی پالیسی سے گریز کریں، علماء ٹھیک ہوجائیں اور فوج کی نیت بھی ٹھیک ہوجائے تو حالات بہتر ہوسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

ایم کیو ایم کی سینیٹر نسرین جلیل نے سانحہ پشاور پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ پشاور واقعہ قابل مذمت ہے،مولانا فضل الرحمن اپنے مدرسوں کی رجسٹریشن اورفنڈز کا آڈٹ کرائیں،مدرسوں کو بہتر بنانے کے لیے مولانا خود اقدامات اٹھائیں،حکومت اچھے برے طالبان کی تمیز ختم کرکے ایکشن لے اور دلیری کے ساتھ فیصلے کرے،کراچی میں بھی طالبانائزیشن کا خاتمہ کیا جائے اس ناسور سے ہمیشہ کیلئے نجات ضروری ہے، عمران خان کے بعد چوہدری نثار کو بھی طالبان خان کہیں تو برا نہیں ہوگا فوج کو بھی چاہیے کہ وہ ہمت سے کام لے اور کہہ دے کہ امریکہ نے ہمیں استعمال کیا ہے ، سراج الحق واضح پالیسی اپنائیں، دوغلی پالیسی سے گریز کریں، علماء ٹھیک ہوجائیں اور فوج کی نیت بھی ٹھیک ہوجائے تو حالات بہتر ہوسکتے ہیں، بے اختیار وزیراعظم سے عام آدمی بہتر ہے اقتدار پر اختیار نہیں تو استعفیٰ دے دو، حکومت جعلی سموں کو فوری بند کردے تو حالات بہتر ہوسکتے ہیں ،حکومت نے سم بند نہ کرکے پیسے کمائے،موبائل فون نے کراچی کے امن کو تباہ کردیا ہے علماء حق باہر نکلیں اور کردار ادا کریں۔

متعلقہ عنوان :