چشتیاں ،آرمی پبلک سکول میں دہشت گردی کے المناک واقعہ کے بعد صارفین کی بڑی اکثریت کے بوگس سموں کو بند کرانے کیلئے فرنچائز دفاتر سے رابطے

بدھ 24 دسمبر 2014 20:52

چشتیاں ،آرمی پبلک سکول میں دہشت گردی کے المناک واقعہ کے بعد صارفین ..

چشتیاں (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24دسمبر 2014ء) آرمی پبلک سکول پشاور میں دہشت گردی کے المناک واقعہ کے بعد ملک کے دوسرے شہروں کی طرح چشتیاں میں بھی موبائل ٹیلی فون صارفین کی بڑی اکثریت نے ان کے نام پر جاری کردہ بوگس سموں کو بند کرانے کیلئے فرنچائز دفاتر سے رابطے شروع کردیئے ہیں جبکہ بوگس نمبر بند کرنے میں لیت و لعل سے کام لینے اور غیر اخلاقی رویہ اختیار کرنے پر صارفین نے موبائل فون فرنچائز عملہ کے خلاف متعلقہ تھانوں کی پولیس سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔

(جاری ہے)

سانحہ پشاور میں ملوث دہشت گردوں کے زیر استعمال موبائل فون کی سم حاصل پور کی خاتون کے نام سے جاری ہونے کے واقعہ نے موبائل فون صارفین میں سخت خوف و ہراس پیدا کردیا ہے اور انہوں نے نادرا کی جانب سے فراہم کردہ سہولت اپنا شناختی کارڈ نمبر لکھ کر 668 پر میسیج کرکے اپنے نام سے جاری کردہ سموں کی تعداد معلوم کرکے فرنچائز کے ذریعے بوگس نمبروں کو بند کرانا شروع کردیا ہے ۔موبائل فون صارفین نے وزیراعظم میاں نوازشریف اور اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ بوگس نمبر الاٹ کرنے کی سخت سزا مقرر کی جائے اور فوری طور پر بوگس نمبروں کو بند کرنے کیلئے سخت احکامات جاری کئے جائیں ۔

متعلقہ عنوان :