دہشتگردی، لاء اینڈ آرڈر، عوامی تحریک کی صوبائی حکومتوں کیلئے تجاویزپولیس کی تربیت کا نظام فوج کے سپرد کیا جائے‘عوامی تحریک،
صوبائی حکومتیں 2سال کیلئے سیاسی سکیموں کا بجٹ عوام کے جان و مال کے تحفظ کے منصوبوں پر خرچ کریں، سرکاری و نجی سکولوں کی چار دیواری اور آہنی گیٹ کی تنصیب بلاتاخیر یقینی بنائی جائے، اشتہاری گرفتار کیے جائیں، سینئر وکلاء اور ریٹائرڈ ججز پر مشتمل پراسیکیوشن کے نظام کو موثر بنایا جائے، پولیس کو سیاسی اثر و رسوخ سے پاک کیا جائے، اجلاس مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق عباسی کی زیر صدارت منعقد ہوا، سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پورسمیت سینئر رہنماؤں کی شرکت
جمعرات 25 دسمبر 2014 18:53
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25دسمبر 2014ء) پاکستان عوامی تحریک نے دہشتگردی کے خلاف جاری ” قومی جنگ“ کی 100فیصد کامیابی کیلئے صوبائی حکومتوں کے ذمہ دارانہ انتظامی کردار اور ہنگامی اقدامات کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے تجاویز دی ہیں اور کہا ہے کہ اگر صوبائی حکومتوں نے سکیورٹی سسٹم کو اپ گریڈ نہ کیا اور خامیوں کو دور نہ کیا تو فوری نتائج کا حصول ناممکن اور دہشتگردی کے خاتمہ کی جنگ بری طرح متاثر ہو گی، تجاویز مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق احمد عباسی کی زیر صدارت سینئر عہدیداروں کے اجلاس میں جاری کی گئیں، اجلاس میں مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور بھی شریک تھے۔
تجاویز کے مطابق (1)پولیس میں بھرتیوں اور تربیت کا نظام فوج کے سپرد کیا جائے (2)سانحہ پشاور کے اندوہناک واقعہ کے بعد سرکاری و نجی شعبہ میں کام کرنے والے تمام سکولوں کی چار دیواری کی تعمیر اور آہنی گیٹ کی تنصیب یقینی بنائی جائے، ہر سکول میں سکیورٹی گارڈ کی تعیناتی بذریعہ قانون سازی یقینی بنائی جائے(3) پٹرولنگ پولیس کے نظام کو موثر اور بین الاضلاعی شاہرات پر چیک پوسٹس قائم کی جائیں، پولیس کی نفری میں اضافہ کیا جائے (4)صوبائی حکومتیں لیپ ٹاپ، آشیانہ اور پیلی ٹیکسی جیسی سیاسی سکیموں کے بجٹ کو ہنگامی حالات کے پیش نظر سکیورٹی مقاصد پر خرچ کریں (5)صوبائی حکومتیں سنگین جرائم میں ملوث ہزاروں اشتہاریوں کی گرفتاری کیلئے الگ فورس تشکیل دیں، ڈکیت گینگز اور سٹریٹ کرائم میں ملوث جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائی کو دہشتگردی کے خاتمہ کی قومی جدوجہد کا حصہ بنایا جائے (6)سنگین جرائم میں ملوث پولیس اہلکاروں اور پولیس افسران کو انتظامی ذمہ داریوں سے فوری الگ کر کے انہیں فی الفور محکمانہ سزائیں دی جائیں، محکمانہ ڈسپلن کا معیار فوج کے ڈسپلن کی سطح پر لایا جائے (7)پولیس فورس کو سیاسی اثر و رسوخ سے پاک کیا جائے ، اراکین اسمبلی کی سفارشات پر تقرر و تبادلہ کا سلسلہ فی الفور بند کر دیا جائے، ایوان وزرائے اعلیٰ پولیس فورس میں مداخلت بند کر دیں( سانحہ ماڈل ٹاؤن سیاسی مداخلت کا نتیجہ ہے) (8)خطرناک مجرموں کو قانون کے مطابق اور بروقت سزائیں دلوانے کیلئے سیاسی مداخلت سے پاک پراسیکیوشن کا نظام قائم کیا جائے، اس نظام کو موثر بنانے کیلئے قابل وکلاء اور ریٹائرڈ ججز کی خدمات حاصل کی جائیں (9)فوری بلدیاتی انتخابات کروائے جائیں اور منتخب نمائندوں پر مشتمل یونین کونسل کی سطح پر پیس کمیٹیاں تشکیل دی جائیں جو علاقائی سطح پر مشکوک افراد کی آمدورفت اور نقل و حرکت پر نظر رکھیں، بلدیاتی انتخابات صرف آئینی ہی نہیں امن و امان اور دہشتگردی کے تدارک کا بھی تقاضا ہیں (10) وزرائے اعلیٰ امن و امان کے نام پر پولیس افسران کے ساتھ میٹنگ میٹنگ کھیلنا بند کر دیں، اعلیٰ افسران کی زیادہ سے زیادہ دفاتر اور فیلڈ میں موجودگی ناگزیر ہے(11)چاروں صوبائی حکومتیں بشمول گلگت بلتستان اسمبلیوں کا اجلاس بلائیں اور لاء اینڈ آرڈر پر بحث کریں، خامیوں کی نشاندہی کریں، دہشتگردی کی جنگ کو قومی جنگ قرار دینے کی قراردادیں پاس کریں۔(جاری ہے)
مزید اہم خبریں
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
-
بانی پی ٹی آئی فوجی قیادت کے ساتھ مذاکرات چاہتے لیکن کوئی جواب نہیں آیا
-
ہم مذاکرات صرف فوج، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے ساتھ کریں گے
-
اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط پر فل کورٹ کی تشکیل سے گریز،عدالتی امور میں انٹیلیجنس ایجنسیوں کی مداخلت کے حوالے سے چیف جسٹس آف پاکستان کا بیان
-
پاکستان کی ترقی کے سفر میں رخنہ ڈالنے والوں کی تمام کوششیں ناکام ہوں گی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.