ممبئی حملہ کیس، مرکزی ملزم ذکی الرحمن لکھوی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری،

ملزم کے خلاف ممبئی حملہ کیس ٹھوس شوائد پیش نہیں کیے جاسکے ، ملزم کو 6 سال سے قید میں بند رکھنا غیر قانونی ہے، عدالت

جمعہ 26 دسمبر 2014 23:36

ممبئی حملہ کیس، مرکزی ملزم ذکی الرحمن لکھوی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری،

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26دسمبر 2014ء) انسداد دہشگردی کی خصوصی عدالت اسلام آباد نے ممبئی حملہ کیس کے مرکزی ملزم ذکی الرحمن لکھوی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیاہے۔عدالت کے فیصلے میں کہاگیاہے کہ ملزم کے خلاف ممبئی حملہ کیس ٹھوس شوائد پیش نہیں کیے جاسکے ہیں ملزم کو 6 سال سے قید میں بند رکھنا غیر قانونی ہے۔جمعہ کے روز انسداد دہشگردی کی خصوصی عدالت کے جج کوثرعباس زیدی کے عدالت سے ممبئی حملہ کیس کے مرکزی ملزم کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کیا گیا ہے۔

عدالت کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزم کے خلاف ممبئی حملہ میں ٹیلفونک آواز کو بھی شناخت نہیں کیا جاسکاہے اور نہ ہی سی آئی ڈی افسران اور پراسیکیوٹر نے ملزم کے خلاف کوئی ٹھوس شواہد پیش کیے ہیں جس کی بناء پر ملزم کے خلاف مزید کاروائی کی جاسکے ۔

(جاری ہے)

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پراسیکیوٹرزکے ملزم کے خلاف عدالت میں دئے گئے بیانا ت میں واضح تضاد موجود ہے ۔

18 دسمبر کو انسداد دہشگردی کی خصوصی عدالت میں ممبئی حملہ کیس کے مرکزی ملزم زکی الرحمن لکھوی کی ضمانت کیس کی سماعت ہوئی تھی ۔ درخواست گزار کے وکیل راجہ رضوان عباسی عدالت میں پیش ہوئے تھے ۔ انہوں نے دلائل دیتے ہوئے عدالت کو بتایا تھاکہ ملزم کے خلاف ممبئی حملہ کیس میں ملوث ہونے کے کوئی ٹھوس شواہد نہیں ہیں ۔ ملزم کے خلاف بے بنیاد اور غیر قانونی الزمات عائد کیے گئے ہیں ۔وکیل نے عدالت میں دلائل دئیے تھے کہ ٹھوس شواہد نہ ہونے کی بناء پر ملزم کو غیر قانونی طورپر جیل قید نہیں کیا جاسکتا ہے ۔ عدالت نے دلائی مکمل ہونے پر ممبئی حملہ کیس کے مرکزی ملزم زکی الرحمن کی رہائی کے احکامات جاری کیے تھے

متعلقہ عنوان :