فوجی عدالتیں ملک کی ضرورت ہیں ،غلط استعمال نہیں ہونے دینگے،آصف علی زرداری ،

عدالتوں کو سیاسی جماعتوں، صحافیوں ، سویلین لوگوں کیخلاف کارروائی نہیں کرنے دی جائیگی، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ ڈکٹیٹروں کا مقابلہ کیا ، آئندہ بھی پاکستان کی بقاء کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے، سانحہ کارساز میں سینکڑوں بچوں کو شہید کیا گیا ،بلا اگراس وقت آپریشن کرتا تو پشاور والا ظلم نہ ہوتا،مخالفین بلاول بھٹو ، پیپلز پارٹی کیخلاف افواہیں پھیلا رہے ہیں امین فہیم نے نہ پہلے کبھی غداری کی نہ آئندہ کرینگے،شریک چیئرمین پیپلز پارٹی کا بینظیربھٹو شہید کی ساتویں برسی کے موقع پر منعقدہ جلسے سے خطاب پیپلزپارٹی ہماری ہے ،بینظیر بھٹو کی شہادت سے نا صرف پیپلز پارٹی بلکہ پاکستان کو بھی نقصان پہنچا،مخدوم امین فہیم ، بی بی شہید وصیت کے مطابق آصف علی زرداری نے پیپلز پارٹی کی قیادت سنبھالی ،ہم نے آنکھیں بند کرکے فیصلے کو قبول کیا، پارٹی میں دھڑے بندی کی باتیں کرنیوالے دیکھ لیں پیپلزپارٹی ایک ہے ،ہم زبانی باتیں نہیں کرتے ،قربانیاں بھی دی ہیں،سید قائم علی شاہ

ہفتہ 27 دسمبر 2014 22:27

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27دسمبر 2014ء) پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ فوجی عدالتیں ملک کی ضرورت ہیں لیکن اس کو غلط استعمال نہیں ہونے دینگے ، عدالتوں کو سیاسی جماعتوں، صحافیوں ، سویلین لوگوں کے خلاف کارروائی نہیں کرنے دی جائیگی، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ ڈکٹیٹروں کا مقابلہ کیا ، آئندہ بھی پاکستان کی بقاء کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے، سانحہ کارساز میں سینکڑوں بچوں کو شہید کیا گیا بیڈ پر موجود سیاست کرنیوالا بلا اگراس وقت آپریشن کرتا تو پشاور والا ظلم نہ ہوتا،مخالفین بلاول بھٹو ، پیپلز پارٹی کیخلاف افواہیں پھیلا رہے ہیں ، امین فہیم نے نہ پہلے کبھی غداری کی نہ آئندہ کرینگے۔

بینظیربھٹو شہید کی ساتویں برسی کے موقع پر منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین وسابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ فوجی عدالتیں ملک کی ضرورت ہیں لیکن اس کو غلط استعمال نہیں ہونے دیا جائیگا، عدالتوں کو سیاسی جماعتوں، صحافیوں ، سویلین لوگوں کے خلاف کارروائی نہیں کرنے دی جائیگی، انہوں نے کہا کہ پہلے بھی فوجی عدالتیں قائم کی گئی تھی جنہوں نے ہمارے کیسوں کی سماعت کی جو سیاسی انتقام تھا، ایسا نہ ہو کہ ہم ،نواز شریف اور دیگر سیاسی رہنماء ان عدالتوں کے تحت جیلوں میں چلے جائیں اس لئے قانون پر اس وقت دستخط کئے جائینگے جب ہم اطمینان کرلیں گے کہ یہ انتقام کیلئے نہیں ہونگی ،سابق فوجی عدالتوں کو ہم نے ہی سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ ڈکٹیٹر وں کا مقابلہ کیا ہے اور آئندہ بھی پاکستان کی بقاء کیلئے جدو جہد جاری رکھیں گے ۔انہوں نے کہا کہ سانحہ کارساز میں ہمارے سینکڑو بچوں کوشہید کیا گیا، اگر اس وقت بلا آپریشن کرتا تو پشاور والا ظلم کبھی بھی نہ ہوتا۔انہو ں نے کہاکہ بلا ایک طرف توبیڈ پر ہے تو دوسری طرف سیاست کر رہا ہے اور تیسری طرف فوج کا نام استعمال کر رہا ہے،موجودہ حکومتیں اور ایجنسیاں بتائیں اگر اسے سیاست کرانی ہے تو ہمیں بھی بتایا جائے یا ہمیں پتا چل جائے کہ یہ فوج کاریپریزنٹیٹوہے تاکہ ہمیں معلوم ہو کہ کس سے مقابلہ کرنا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی میں نہ گروہ بندی ہے اور نہ ہی وہ کمزور ہے، پیپلز پارٹی کی قیادت کیلئے11,11 سال جیلیں اور سختیاں بھگتنی پڑتی ہیں اس کے بعد قیادتیں ملتی ہیں،انہوں نے کہا کہ مخالفین بلاول بھٹو اور پیپلزپارٹی کے خلاف افواہیں پھیلا رہے ہیں لیکن پیپلز پارٹی افواہوں اور سمندر کی موجوں کے خلاف تیرتی ہوئی آج تک زندہ ہے ، انہوں نے کہا کہ مخدوم امین فہیم نے نہ پہلے کبھی غداری کی ہے اور نہ آئندہ کریں گے ۔

اس موقع پر مخدوم امین فہیم نے کہا کہ پیپلزپارٹی ہماری ہے اور ہمارے خلاف غلط پروپیگنڈہ کیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ جب بھٹو صاحب سانگھڑ کے دورے پر آئے تھے تو اس وقت بھی حملے کے وقت میرے والد بھی بھٹو کیساتھ تھے۔انہوں نے کہا کہ بینظیر بھٹو کی شہادت سے نا صرف پیپلز پارٹی کو نقصان ہوا بلکہ پاکستان کو بھی نقصان پہنچا،وہ بہادر شخصیت کی مالک تھیں ،انہوں نے ہمیشہ عوام کے حقوق کی بات کی اور ان کی نظر پاکستان کے علاوہ بین الاقوامی تعلقات پر بھی تھی،انہوں نے کہا کہ ان کی وصیت کے مطابق آصف علی زرداری نے پیپلز پارٹی کی قیادت سنبھالی اور ہم نے آنکھیں بند کرکے اس فیصلے کو قبول کیااور آج تک پیپلزپارٹی کا ساتھ دیتے آرہے ہیں ، انہوں نے افواہیں پھیلانے والوں کو عقل سے اندھا قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم پیپلزپارٹی کیوں چھوڑیں گے ؟ ہم نے تو پیپلزپارٹی کیساتھ اچھے اور برے حالات میں ساتھ دیا ہے ،اس موقع پر وزیر اعلیٰ سند ھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ پارٹی میں دھڑے بندی کی باتیں کرنے والے آج دیکھ لیں کہ پیپلزپارٹی ایک ہے ، انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ ، پنجاب ، بلوچستان اور سندھ کے سمندر تک پیپلزپارٹی کہ کارکنان ایک ہیں اور مضبوط ہیں اور پارٹی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔

قائم علی شا ہ نے کہاکہ جس پارٹی کی قیادت شہید بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے کی اور اب اس کی قیادت آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کے پاس ہے وہ پارٹی کبھی کمزور نہیں ہوگی، انہوں نے کہا کہ ہم زبانی باتیں نہیں کرتے بلکہ قربانیاں بھی دی ہے ، بینظیر بھٹو جب آئیں تو اس وقت ضیاء الحق کا سخت مارشل لاء تھالیکن وہ جگہ جگہ گئیں اور عوامی رابطہ مہم شروع کی اور ڈکٹیٹروں کا مقابلہ کیا۔اس موقعے پر اسٹیج پر سید مہدی شاہ ، جہانگیر بدر ، سردار یعقوب کے علاوہ صوبائی وزرا ء ،اراکین قومی اسمبلی، سینیٹرز کے علاوہ سرکردہ شخصیا ت موجود تھی۔سابق صدر زرداری نے جیئے بھٹو کے نعرے لگا کر تقریر شروع کی۔