کالعدم تنظیمیں اب حقیقی معنوں میں خود کو کالعدم سمجھیں: نواز شریف

بدھ 31 دسمبر 2014 17:49

کالعدم تنظیمیں اب حقیقی معنوں میں خود کو کالعدم سمجھیں: نواز شریف

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31دسمبر 2014ء) وزیراعظم محمد نواز شریف کا سینیٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 16 دسمبر کو پشاور میں سکول پر ہونے والے دہشتگرد حملے نے پوری قوم کا رخ موڑ دیا ہے۔ پاکستان کے غیر معمولی حالات غیر معمولی اقدامات کے متقاضی تھے۔ کیا یہ غیر معمولی نہیں کہ پھول جیسے بچوں کو گولیوں سے چھلنی کر دیا جائے۔

کیا یہ غیر معمولی نہیں کہ دہشتگرد پوری قوم کو یرغمال بنا لیں۔ بچوں کے خون کے قطرے کا حساب لینا ہم پر واجب اور قرض ہے۔ ہماری منزل دور نہیں، دہشتگردی کے خلاف عوام کی تائید ہمارے ساتھ ہے۔ دہشتگردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے گا۔ وزیراعظم کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ ماضی میں بات چیت کے ذریعے معاملات حل کرنے کی کوشش کی گئی۔

(جاری ہے)

بات چیت کا عمل ناکام ہوا تو دہشتگردوں کیخلاف آپریشن ضرب عضب شروع کیا گیا۔

آپریشن ضرن عضب دہشتگردوں پر کاری ضرب ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پہلے کبھی ٹھوس پالیسی نہیں بنائی گئی تھی۔ سانحہ پشاور کے بعد تمام جماعتوں کو دعوت دی کہ دہشتگردی کیخلاف ایک قومی لائحہ عمل تشکیل دیا جائے۔ 24 دسمبر کو عسکری اور سیاسی قیادت نے قومی ایکشن پلان کی منظوری دی۔ قومی ایکشن پلان کی منظوری کے بعد ہر نکتے پر کمیٹی قائم کر دی ہے۔

بیشتر کمیٹیوں کی رپورٹ مل گئی جس کو عملی جامہ پہنانا شروع کر دیا ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ ملکی قیادت نے متفقہ طور پر ایسی عدالتوں کی منظوری دی جس کے سربراہ فوجی افسران ہونگے۔ قانون اور انصاف کے نظام کیلئے فوجی عدالتوں کے قیام کی منظوری دی گئی۔ فوجی عدالتوں میں دہشتگردوں کیخلاف مقدمات چلائے جائیں گے۔ عوام نے پارلیمنٹ میں بیٹھے ہر شخص کو ذمہ داری دی ہے۔

انسداد دہشتگردی کا طریقہ کار پارلیمنٹ طے کر رہی ہے کوئی فرد واحد نہیں۔ مجھے یقین ہے کہ پارلیمنٹ سے فوجی عدالتوں کی منظوری حاصل کر لیں گے۔ اس آئین اور قانون کا کیا فائدہ جو پاکستان کے شہریوں کی جان و مال کی حفاظت نہ کر سکے۔ انسانی حقوق کا احترام کرتے ہیں لیکن اپنے معاشرے کو جنگل نہیں بنا سکتے۔ ہم آئین اور قانون سے انحراف نہیں کر سکتے۔ ہم آنے والی نسلوں کے تحفظ کا سوچ رہے ہیں۔ تمام اقدامات آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے واضع طور پر کہا کہ کالعدم تنظیمیں اب حقیقی معنوں میں خود کو کالعدم سمجھیں. انھیں کسی طرح بھی کام کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ پاکستان میں اب کسی مسلح جھتے کو کام کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

متعلقہ عنوان :