وزیر اعظم کا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان ، پٹرول چھ روپے 25پیسے ، میٹی کا تیل 11 روپے 26پیسے ، ہائی سپیڈ ڈیزل 7روپے 86پیسے فی لیٹر سستا ، ہائی آوکٹین کی قیمت 14روپے 14پیسے لائٹ ڈیزل آئل 10روپے 48پیسے فی لیٹر کم قیمت پر دستیاب ہوگا ،نواز شریف

بدھ 31 دسمبر 2014 19:51

وزیر اعظم کا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان ، پٹرول چھ روپے ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31دسمبر۔2014ء) حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات میں کمی کرتے ہوئے پٹرول چھ روپے 25پیسے ، میٹی کا تیل 11 روپے 26پیسے ، ہائی سپیڈ ڈیزل 7روپے 86پیسے فی لیٹر سستا کرنے کا اعلان کر دیا ، ہائی آوکٹین 14روپے 14پیسے لائٹ ڈیزل آئل 10روپے 48پیسے فی لیٹر کم قیمت پر دستیاب ہوگا جبکہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات میں کمی کے باعث ٹرانسپورٹ کے حوالے سے عوام کو جو فائدہ پہنچنا چاہیے تھا نہیں پہنچا ، صوبائی حکومتیں عوام کو فائدہ پہنچانے میں کر دار ادا کریں ،اپنی پانچ سالہ مدت میں لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے وعدے پر قائم ہیں ، گیس اور لوڈشیڈنگ کے مسئلے پر قابو پالیا تو پاکستان کی فتح ہوگی ، ہمیں بہت شدت سے آپریشن ضرب عضب ، آئی ڈی پیز کی بحالی کیلئے وسائل کی ضرورت ہے ، پھر بھی عوام کو ریلیف دے رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

بدھ کو وزیر اعظم نواز شریف نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پٹرول کی قیمت میں 6 روپے 25 پیسے فی لیٹر کمی، مٹی کے تیل کی قیمت میں 11 روپے 26پیسے کمی، ہائی سپیڈڈیزل کی قیمت میں 7روپے86پیسے کمی، ہائی اوکٹین کی قیمت میں 14 روپے 14 پیسے کمی اور لائٹ ڈیزل آئل 10 روپے 48 پیسے کمی کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ جب سے قیمتوں میں کمی ہونا شروع ہوئی ہے اس وقت سے اب تک عوام کو چار سو ارب کا فائدہ پہنچایا جا چکا ہے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ موٹر سائیکل یا کار والوں کو نہیں بلکہ ٹیوب ویل ، انڈسٹری ، کسانوں اور عام شہریوں کو بھی پہنچایا ہے انہوں نے کہاکہ آلو کی تھوک مارکیٹ میں قیمت دس روپے کلو ہے جبکہ بازار میں بیس روپے ہے جب ہماری حکومت آئی تھی تو آلو کی قیمت اسی روپے تھی اور آج بیس ر وپے ہے عوام کو فائدے پہنچ رہے ہیں جبکہ حکومت پاکستان کو ان اقدامات کی وجہ سے 68ارب روپے کا نقصان ہوا ہے اس نقصان کو کسی حد تک کم کر نے کیلئے پانچ فیصد سیلز ٹیکس میں اضافہ کیا ہے سیلز ٹیکس میں اضافے کے باوجود پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی گئی ہے اس سیلز ٹیکس کے اضافے سے 17ارب روپے ریکور ہونگے کہاں 68اور کہاں 17ارب روپے ، لیکن ہماری حکومت عوام کو سہولت دینے پر یقین رکھتی ہے ہمارا یقین ہے کہ پہلی سہولت عوام کو ملنی چاہیے کئی اور ممالک نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا بہت کم فائدہ عوام تک پہنچایا ہے۔

وزیر اعظم نے کہاکہ گزشتہ چار ماہ میں پٹرول 29روپے 69روپے ، کیروسین آئل 25روپے 13پیسے ہائی سپیڈ ڈیزل 23روپے گیارہ پیسے ، لائٹ ڈیزل 25روپے 77پیسے اور ہائی آوکٹین 42روپے 50پیسے کم ہوئے ہیں اب پٹرول 78.28، ہائی اوکٹین 92، کیرو سین 71، ہائی سپیڈ ڈیزل 86اور لائٹ ڈیزل 67روپے ہوگیا ہے یہ بہت بڑا فرق آیاہے قوم کو پتہ لگنا چاہیے کہ حکومت عوام کیلئے کیا کررہی ہے وزیر اعظم نے کہاکہ یہ خوشی کی بات ہے کہ ہم عوام کی امیدوں پر پورا اترنے کی کوشش کررہے ہیں وزیر اعظم نے بتایا کہ فرنس آئل پر کوئی سیلز ٹیکس نہیں لگایا جارہا ہے فرنس آئل بجلی پیدا کر نے کیلئے استعمال ہورہا ہے یکم ستمبر 2014ء کو فرنس آئل کی اوسط قیمت 79229روپے فی ٹن تھی یکم جنوری کو 43ہزار پندرہ روپے پر آ جائیگی وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے پشاور میں بجلی کی فی یونٹ قیمت میں دو روپے 32پیسے فی یونٹ کمی کااعلان کیا تھا یہ بہت بڑا اعلان تھا لوگ چاہتے ہیں کہ بجلی سستی ہو ہمارے پرانے کارخانے جو فرنس آئل پر چلتے ہیں لائن لاسز اور چوری کی وجہ سے ملک میں بجلی مہنگی ہے ہماری آئندہ بجلی کی پیداوار سے متعلق حکمت عملی کے باعث آئندہ سالوں میں بجلی مزید سستی ہوگی پلانٹس چلیں گے تو بجلی سستی ہوگی ہم نے دو روپے 32پیسے کم کئے پشاور سانحہ سے ہمارا یہ فیصلہ دب گیا اب بجلی کی قیمت میں کمی ہو چکی ہے اللہ تعالیٰ ہمیں آئندہ اور بہتری لانے کی توفیق عطا فرمائے ۔

نواز شریف نے کہاکہ ہمیں بہت شدت سے آپریشن ضرب عضب ، آئی ڈی پیز کی بحالی کیلئے وسائل کی ضرورت ہے ، حکومت نے سیلاب زدگان کی آباد کاری کیلئے رقم دی سیلاب میں فصلیں اور مکانات کو نقصان پہنچا چاولوں کی فصلوں کو نقصان پہنچا جس پر حکومت نے متاثرین کی امداد کی اس طرح ان دیکھے اخراجات آتے رہتے ہیں وزیر خزانہ نے بھی بجٹ کے مطابق چلنا ہے پاکستان کے وسائل کم ہیں بہتری آرہی ہے اور ملکی معاشی اعشارے اچھے ہیں ایک سوا ل کے جواب میں وزیر اعظم نے کہاکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے ٹرانسپورٹ کے حوالے سے جو فائدہ پہنچنا چاہیے تھا وہ نہیں پہنچا بعض لوگ فائدہ اٹھا جاتے ہیں صوبائی حکومتوں کو ہدایات کی تھیں کہ وہ پٹرولیم مصنوعات میں کمی کا فائدہ عوام کو پہنچائیں کہیں یہ فائدہ پہنچا اور کہیں نہیں پہنچا یہ عوام کے ساتھ زیادتی ہے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے بجلی کی پیداوار میں آنے والی کمی کاعوام کو فائدہ پہنچایا ہے اور یہ فائدہ جنوری کے بلوں میں دیکھا جائیگا صوبائی حکومتیں عوام کو فائدہ پہنچانے میں کر دار ادا کریں وزیر اعظم نے کہاکہ ملک میں گیس کی کمی جیسے مسائل ایک دن میں حل نہیں کئے جاسکتے ہم انتظامات کررہے ہیں گوادر سے پائپ لائن بچھا رہے ہیں جو نوابشاہ آئیگی ایران کے ساتھ بھی گیس کے منصوبے پر کام ہورہا ہے اس حوالے سے ٹینڈر جاری کیا جارہا ہے ہماری کوشش ہے کہ یہ منصوبے جلد از جلد مکمل کئے جائیں حکومت ایل این جی امپورٹ کررہی ہے دس گیارہ سالوں کی غفلت کو ایک دن میں حل نہیں کرسکتے تھوڑا وقت دیں ایک اور سوال پر وزیر اعظم نے کہاکہ الیکشن سے پہلے میں نے نہیں کہا تھا کہ چھ یا ایک سال میں بجلی کا مسئلہ حل کر دینگے میں نے ہمیشہ کہا اپنی مدت کے اندر بجلی اور گیس کے مسئلے کو حل کرینگے اگر ہم پانچ سالوں میں گیس اور بجلی کا مسئلہ حل کر لیتے ہیں تو یہ پاکستان کی فتح ہوگی انڈسٹری لگنے کو تیار ہے صرف بجلی اور گیس کا انتظار ہے جس کے بعد ملک میں بیروز گاری ، غربت کا بھی خاتمہ ہوگا ۔

متعلقہ عنوان :