دعا ہے 2015ء آپریشن ضرب عضب کی 100فی صدکامیابی کا سال ہو‘ ڈاکٹر طاہر القادری،2014 ء سانحہ پشاور اور ماڈل ٹاؤن کی خونی یادیں دے کر رخصت ہو رہا ہے ،مقتولوں کو بھولیں گے نہ قاتلوں کو آپریشن ضرب عضب کے حقیقی ثمرات اس وقت سامنے آئیں گے جب دہشت گردی کو جڑ سے کاٹا جائے گا ،نئے سال پر پیغام

بدھ 31 دسمبر 2014 21:00

دعا ہے 2015ء آپریشن ضرب عضب کی 100فی صدکامیابی کا سال ہو‘ ڈاکٹر طاہر القادری،2014 ..

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31دسمبر۔2014ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے نئے سال کی آمد پر اپنے بیان اور کارکنوں کے نام پیغام میں کہا ہے کہ اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ 2015 آپریشن ضرب عضب کی 100فی صد کامیابی،آئی ڈی پیز کی بحافظت گھروں کو واپسی اور پاکستان ہر مذہب اور طبقہ کے افراد کیلئے امن سلامتی اور خوشحالی کا سال ثابت ہو۔

انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کے حقیقی ثمرات اسی وقت سامنے آئیں گے جب دہشت گردی اور انتہا پسندی کو جڑ سے کاٹا جائے گا ۔انہوں نے کہاکہ نوجوان” امن لائیں گے، پاکستان بچائیں گے“ کے عزم کے ساتھ نئے سال کا آغاز کریں۔انہوں نے کہا کہ 2014سانحہ پشاور اور ماڈل ٹاؤن کی خونی یادیں دے کر رخصت ہو رہا ہے ،مقتولوں کو بھولیں گے نہ قاتلوں کو،عدل و انصاف نہ ملنے سے مایوسی اور انتہا پسندی جنم لیتی ہے ،پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان ظلم اور نا انصافی کے خلاف اپنی جدوجہد کو تیز تر کر دیں۔

(جاری ہے)

علمی،فکری،سیاسی اور سماجی سطح پر اپنا قومی کردار ادا کرتے رہیں ،انہوں نے کہاکہ ظلم کو برداشت کرنا ظلم کو تقویت دینے کے مترادف ہے پاکستان کے عوام ظلم اور زیادتی کو برداشت کرنے کی بجائے آئین اور قانون کے اندر رہتے ہوئے اپنے حق کیلئے آواز بلند کریں ،پاکستان ہمارا گھر ہے اور اسکا ہر شہری اپنے گھر کی حفاظت کی ذمہ داری دل و جان سے محسوس کرے ،انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ سانحہ پشاور کے بعد قوم نے حکمرانوں پر اعتماد نہیں کیا بلکہ انہیں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مہلت دی ہے کیونکہ دہشت گردوں نے اب ہماری آئندہ نسلوں کے خلاف جنگ شروع کر دی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ 16دسمبر 2014کے بعد دہشت گردی کے خلاف جنگ کرنے کی بات ہو رہی ہے ،پاکستان عوامی تحریک نے اس جنگ کا اعلان 2008 میں 600صفحات پر مشتمل فتویٰ دے کر کیا تھا ،انہوں نے کہاکہ افواج پاکستان کے سپہ سالار جنرل راحیل شریف مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں نے سانحہ پشاور کے بعد ابہام سے پاک موقف اختیار کیا اور فوری اقدامات اٹھائے ۔