حکومت نے جمعیت علماءاسلام ف کی تین میں سے ایک تجویز مان لی

منگل 6 جنوری 2015 12:26

حکومت نے جمعیت علماءاسلام ف کی تین میں سے ایک تجویز مان لی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6جنوری 2015ء) حکومتی ٹیم اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان اہم ملاقات میں جمعیت علمائے اسلام ف کے تین مطالبات میں سے ایک تجویز پر آمادگی ظاہر کر دی ہے ۔رہنماءجے یو آئی ف مفتی ابرار کا کہنا ہے کہ ان کی طرف سے پیش کردہ نکات میں کامیابی ملی ہے اور حکومت ہمارے چند نکات ماننے کے لیے تیار ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق جے یو آئی ف کی جانب سے تین نکاتی ترمیم کا مطالبہ کیا تھا جن میں سے حکومت نے فوجی عدالتوں کے مسودے میں سے مذہب اور فرقے کا لفظ نکالنے سے انکار کر دیا ہے جبکہ حکومت نے فوجی عدالتوں کے فیصلوں کی اپیل سپریم کورٹ میں کرنے کے مطالبے کو بھی منظور نہیں کر رہی۔

ذرائع کے مطابق جمعیت علمائے اسلام ف کے مطالبے کے مطابق حکومت نے خصوصی عدالتوں کی میعاد2 سال رکھنے پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔جبکہ اس تجویز کے بعد آرمی ایکٹ 2 سال بعد خود بخود غیر موثر ہو جائے گا۔ جمعیت علما اسلام ف کے ترجمان اکرم خان درانی نے حکومت کی جانب سے ایک تجویز کو ماننے کے حوالےسے تصدیق بھی کر دی ہے جبکہ مذاکرات کے بعد مولانا فضل الرحمان نے اپنی جماعت کے پارلیمانی رہنماﺅں کا اجلاس طلب کر لیا ہے جس میں وہ مشاورت کے بعد حتمی فیصلہ کریں گے۔

متعلقہ عنوان :