ایرانی دوشیزہ سے انتہائی شرمناک سلوک

منگل 6 جنوری 2015 13:17

ایرانی دوشیزہ سے انتہائی شرمناک سلوک

تہران(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6جنوری 2015ء) ایران میں بچوں کے حقوق کیلئے سرگرم خاتون سماجی کارکن آتینا فرقدانی نے انکشاف کیا ہے دورا حراست وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنائے کیلئے مجھے ”برہنہ“ کیا جاتا تھا۔ حالت زیادہ بگڑنے پر میری رہائی ہوئی۔ یاد رہے کہ فراقدانی کو ایرانی پولیس نے گزشتہ برس اگست میں ملک میں بچوں کیساتھ ہونیوالی بد سلوکی اور سیاسی قیدیوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی پاداش میں حراست میں لیا اور دو ماہ تک افین جیل میں رکھا گیا۔

(جاری ہے)

ایرانی دوشیز ا نے دوران حراست میں اپنے اوپر گزرنے والے حالات بیان کئے ہیں جس میں انہوں نے ایرانی سکیورٹی اداروں پر سنگین الزامات عائد کئے۔ ان کے بقول ان کے غسل خانوں میں خفیہ کیمرے نصب کئے گئے تھے جنہیں انٹیلی جنس اہلکار مانیٹر کرتے۔ انہوں نے جیل میں قید خواتین کی غسل خانوں میں تصاویر اور ویڈیوز بنانے جیسے شرمناک ہتھکنڈوں سے بھی گریز نہیں کیا، دوران حراست جیلروں اور تفتیش کاروں نے اس کے ساتھ نہایت شرمناک سلوک کیا۔ ادھر فارسی نیوز ویب پوٹل ”جرس“ کے مطابق تہران کی ایک انقلاب عدالت نے اتینا فرقدانی کو افین جیل میں اپنے ساتھ ہونے والی بد سلوکی پر مبنی افک فوٹیج نشر کرنے پر طلب کیا ہے۔