”اختلافات یا کچھ اور؟“

ایوان سے بلوں کی منظوری، وزیر دفاع ورد کرتے رہے، کوئی گرمجوشی نہ دکھائی

منگل 6 جنوری 2015 16:59

”اختلافات یا کچھ اور؟“

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 06 جنوری 2015ء) وزیر دفاع خواجہ آصف جو ان دنوں حکومتی ایوانوں میں ناراض وزیر یا گروپ بندی کے حامل کے طور پر جانے جاتے ہیں‘ آرمی ایکٹ میں ترامیم کے موقع پر اپنی جیب سے تسبیح نکال لی اور ورد کرنے میں مشغول ہوگئے۔ وہ وزیراعظم سے دو نشستیں چھوڑ کر تیسری نشست پر پہلی قطار میں موجود تھے۔

(جاری ہے)

ان کے اور وزیر داخلہ کے درمیان وفاقی وزیر اسحق ڈار بیٹھے تھے جوکہ وزیراعظم‘ وزیر داخلہ کیساتھ اکثر بات کرتے دکھائی دئیے تاہم آئینی ترامیم میں ووٹنگ کے عمل کے دوران وزیر دفاع کوئی زیادہ متحرک دکھائی نہ دئیے۔

اس موقع پر وزیراعظم نے اپنے مشاورت عمل میں چوہدری نثار اور اسحق ڈار کو ہی رکھا جبکہ وزیر دفاع کسی ایک لمحے کیلئے بھی وزیراعظم کے پاس چل کر نہ گئے اور نہ ہی ان سے کسی قسم کی ہدایات لیں۔ سیاسی مبصرین کے مطابق وزیر دفاع کے حکومت کیساتھ بعض معاملات پر اختلافات موجود ہیں یہی وجہ تھی کہ وہ گذشتہ کچھ عرصہ میں اہم ترین اجلاسوں سے بھی غائب رہے جبکہ قومی اسمبلی کے اہم ترین اجلاس میں بھی وہ غیر فعال ہی دکھائی دئیے تاہم انہوں انہوں نے تسبیح کو اپنی تنہائی کا ساتھی بنائے رکھا۔

متعلقہ عنوان :