پشاور،سرکاری ہسپتالوں کے ڈاکٹروں کی ہڑتال، احتجاجی دھرنا دیا،

صوبائی اسمبلی کے سامنے دھرنا زیادہ تردیرتک جاری نہ رہ سکا،سیکورٹی فورسز کا سڑک کھولنے کاحکم ،پشاورمیں ڈکٹروں کی جانب سے احتجاج کا کئی عرصے سے جاری ، مریض دربدر ہونے لگے

بدھ 7 جنوری 2015 21:20

پشاور،سرکاری ہسپتالوں کے ڈاکٹروں کی ہڑتال، احتجاجی دھرنا دیا،

پشاور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 07 جنوری 2015ء) پشاور کے مختلف سرکاری ہسپتالوں کے ڈاکٹروں نے حکومت کے ساتھ ہونے والے معاہدے میں ردبدل کے خلاف احتجاج شروع کردیاہے ،ڈاکٹرزلیڈی ریڈنگ ہسپتال میں جمع ہوکر صوبائی اسمبلی کے سامنے دھرنا دیا تاہم وہ زیادہ تردیرتک دھرنا جاری نہ رکھ سکے،سیکورٹی فورسز نے انہیں فی الفور سڑک کھولنے کاحکم دیااورڈاکٹرزپرآمن طورپر واپس روانہ ہوگئے تاہم اس احتجاج کے باعث ہسپتالوں میں موجود مریضوں کوسخت مشکلات کاسامنا کرنا پڑا،دوردراز سے آئے ہوئے مریض ڈاکٹروں کوبدعائیں دیتے رہے،بدھ کے روز پشاورکے سرکاری ہسپتالوں کے ڈاکٹرز نے ہڑتال کی اورہسپتالوں سے نکل کر خیبرروڈ پر صوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا ۔

ڈاکٹروں کاموقف تھا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے اسمبلی میں پیش کیا جانے والاقانونی مسودے میں ردبدل کیاگیا ہے ،ڈاکٹربرادری کیساتھ جومعاہدہ ہوا تھا اس پر عمل درآمد نہیں ہوا بلکہ اس کے برعکس مسودے کوقانونی شکل دی جاری ہے جوہمیں کسی صورت قبول نہیں۔

(جاری ہے)

پشاورمیں ڈکٹروں کی جانب سے احتجاج کا یہ سلسلہ پچھلے کئے عرصے سے جاری ہے جس کا تمام تر نقصان سرکاری ہسپتالوں میںآ نے والے غریب مریضوں اور ان کے لواحقین کوہوتا ہے۔

بدھ کوہونیوالے احتجاج کے باعث بھی سینکڑوں مریض علاج معالجے کی سہولیات کے لئے تڑپتے رہے۔لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں صوبے کے مختلف اضلاع سے آئے ہوئے مریضوں کاکہنا تھا کہ سرکاری ہسپتالوں میں تعینات ڈاکٹرزلاکھوں روپے تنخواہیں بھی لے رہے ہیں اوراس کے باوجود بھی غریب مریضوں کی علاج معالجے کی بجائے ہڑتالوں میں مصروف ہیں،اس موقع پر ہسپتال میں موجود بعض مریضوں نے ڈاکٹروں کوبدعائیں بھی دیں۔