قانونی تحفظ فراہم کیا جائے تو تعلیمی اداروں کی حفاظت کے لیے تیار ہیں ،ڈاکٹر فاروق ستار ، الطاف حسین نے ایک عشرے قبل ہی طالبانائزیشن کی جانب توجہ مبذول کرائی تھی مگر مذاق اڑایا گیا،رہنما ایم کیو ایم ، فوجی عدالتیں دہشت گردی کے خاتمے کا مستقل حل نہیں قائداعظم، کے پاکستان کی تشکیل کا ایک حصہ ہے،کراچی میں میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 10 جنوری 2015 20:20

قانونی تحفظ فراہم کیا جائے تو تعلیمی اداروں کی حفاظت کے لیے تیار ہیں ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10جنوری2015ء) ایم کیوایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستارنے کہا ہے کہ اگر قانونی تحفظ فراہم کیا جائے تو ان کی جماعت کے رضاکار تعلیمی اداروں کی حفاظت کے لئے تیار ہیں۔ہفتہ کوکراچی میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے ایک عشرے قبل ہی طالبانائزیشن کی جانب توجہ مبذول کرائی تھی لیکن ان کا مذاق اڑایا گیا، فوجی عدالتیں دہشت گردی کے خاتمے کا مستقل حل نہیں بلکہ قائداعظم کے پاکستان کی تشکیل کا ایک حصہ ہے۔

دوسال کے لئے اکیسویں ترمیم کے نتائج سامنے آجانے چاہیئے۔ دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خاتمے کے لئے ضروری ہے کہ کمیونٹی پولیس کا نظام قائم کیا جائے اور لوگوں کو ذمہ دار بنایا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سانحہ پشاور کے بعد ملک بھر میں والدین خوفزدہ اور اس کشمکش میں مبتلاہیں کہ وہ اپنے بچوں کواسکول بھیجیں یا نہیں۔ قوم کے معماروں اور اسکولوں کوتحفظ دینے کے لئے مستقل بنیادوں پراقدامات کرنے کی ضرورت ہے، ہم نے فوجی عدالتوں کے حق میں ووٹ دیا ہے لیکن فوجی عدالتیں ہر مسئلے کاحل نہیں ہیں۔

مقامی حکومتیں اور کمیونٹی پولیس کا نظام ناگزیر ہوگیاہے۔ انہوں نے کہاکہ سندھ پولیس ہر جگہ نہیں پہنچ سکتی ہے،کمیونٹی پولیس ہوگی تو ہم اپنا دفاع کرسکیں گے۔ کمیونٹی پولیس کا نظام ہر ضلع میں ہونا چاہئے۔ دہشت گردی کے خلاف پوری قوم متحد ہے۔ ہمیں دہشت گردوں سے مقابلہ کرنے کا حق دیا جائے۔ اس مقصد کے لئے ہمیں ہر محلے میں چوکیداری کا نظام قائم کرنا ہوگا۔ اسکولوں کی حفاظت کے لئے مقامی رضاکاروں کو تیار کیا جائے۔