برف کے پتلے بنانا غیر اسلامی قرار

منگل 13 جنوری 2015 14:19

برف کے پتلے بنانا غیر اسلامی قرار

دبئی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13جنوری2015ء) سعودی عرب کے معروف عالم دین نے ’سنو مین‘(برفانی پتلا) بنانے پر پابندی عائد کرتے ہوئے اسے غیر اسلامی قرار دے دیا ہے جس سے ایک نیا تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔ ایک مذہبی ویب سائٹ پر شیخ محمد صالح المنجد سے سوال کیا گیا کہ کیا باپ کو اپنے بیٹے کے لیے برفانی پتلا بنانے کی اجازت ہے جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ برف سے پتلا بنانے کی اجازت نہیں چاہے و کھیل و تفریح کے لیے ہی کیوں نہ بنایا جائے۔

شیخ منجد نے نکتہ اعتراض پیش کرتے ہوئے کہا کہ برفانی پتلے سے دراصل انسان کی تصویر بنتی ہے جو سعودی سلطنت کی سخت اسلامی تشریحات کے تحت گناہ ہے۔ انہوں نے اپنے فیصلے میں تحریر کیا کہ خدا نے انسان کو درخت، کشتیاں، پھل، عمارتوں سمیت ہر وہ چیز بنانے کی اجازت دی ہے جو جاندار نہ ہو۔

(جاری ہے)

اس فتوے کے بعد ٹوئٹر پر لوگوں کا شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔

ایک شخص کی جانب سے لگائی گئی تصویر میں عربی لباس میں ملبوس ایک شخص کو برف سے بنی دلہن کو بانہوں نے بھرتے ہوئے دیا گیا ہے۔ اس شخص نے لکھا کہ اس پابندی کی وجہ بغاوت کا خطرہ ہے۔ اسی طرح ایک اور شخص نے لکھا کہ اس ملک میں دو طرح کے لوگوں کی بھرمار ہے۔ پہلے وہ جو اپنی زندگی کے ہر معاملے میں فتوے کے منتظر رہتے ہیں جبکہ دوسرے وہ علما جو اپنے فتوؤں کے ذریعے دوسروں کی زندگی کے ہر معاملے میں مداخلت کرتے ہیں۔ تاہم جہاں ایک طرف اس فتوے کے مخالفت میں لوگ سرگرم ہیں تو دوسری جانب اس کے حق میں بھی کئی لوگ سامنے آئے ہیں۔ ایک شخص نے لکھا کہ برفانی پتلا بنانا ہوس اور جنسی تسکین جیسے عوامل کو جنم دیتا ہے۔