سکھر سینٹرل جیل میں کالعدم تنظیم کے تین دہشت گردوں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچا دیا گیا،

سیکورٹی کے سخت حفا ظتی انتظا مات ،پو لیس ، رینجرز اور پاک فوج کی بھا ری نفری تعینات رہی،نعشیں ورثاء کے حوالے

منگل 13 جنوری 2015 20:14

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13جنوری2015ء) سکھر سینٹرل جیل میں کالعدم تنظیم کے تین دہشت گردوں شاہد حنیف ، محمد طلحہ اور خلیل احمد کو ان کے منطقی انجام تک پہنچا دیا گیا، تینوں دہشت گردوں نے پھا نسی پر جا نے سے قبل اپنی زندگی کی آخری نماز ادا کی ،سول جج روہڑی کی نگرانی میں پھا نسی دی گئی، ڈا ئریکٹر ڈیفنس منسٹری سید ظفر علی شاہ کو قتل کر نے کے الزام میں پھا نسی کی سزا سنا ئی گئی تھی، سیکورٹی کے سخت حفا ظتی انتظا مات ،پو لیس ، رینجرز اور پاک فوج کی بھا ری نفری تعینات ،نعشیں تمام قانو نی کا روائی کے ورثاء کے حوا لے ،نعشیں ایدھی ایمبولینس کے زریعے سیکورٹی کی نگرانی میں روانہ ، تفصیلات کے مطابق سکھر سینٹرل جیل میں کالعدم تنظیم کے تین دہشت گردوں شاہد حنیف ، محمد طلحہ اور خلیل احمد کو ان کے منطقی انجام تک پہنچا دیا گیا تینوں دہشت گردوں کو علی الصبح سکھر سینٹرل جیل میں سول جج روہڑی کی نگرانی میں تختہ دار پر لٹکا یا گیا، تینوں دہشت گردوں نے پھا نسی پر جا نے سے قبل اپنی زندگی کی آخری نماز ادا کی اس مو قع پرسیکورٹی کے سخت حفا ظتی انتظا مات کیے گئے تھے پو لیس ، رینجرز اور پاک فوج کی بھا ری نفری تعینات تھی تاہم کو ئی نا خوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا،بعد ازیں سکھر سینٹڑل جیل میں تختہ دار پر لٹکنے والے تین دہشت گردوں شاہد حنیف ، محمد طلحہ اور خلیل احمد کی لا شیں تمام قانو نی کا روائی کے بعد ان کے ورثاء کے حوا لے کی گئی دہشت گرد شاہد حنیف کی نعش اس کے بھا ئی محمد فا روق، محمد طلحہ کی نعش اس کے والد عشرت حسین اور خلیل احمد کی نعش اس کے والد نواب الدین اور بھا ئیوں کے حوا لے کی گئی جو ان کی نعشیں ایدھی ایمبو لینس کے ذریعے پو لیس سیکورٹی میں لے کر کراچی روانہ ہو گئے ان دہشت گردوں کو ڈیفنس منسٹری کے ڈا ئر یکٹر ظفر شاہ کو قتل کر نے کے جرم میں پھا نسی پر لٹکا یا گیا اس واقعہ کا ما سٹرمائینڈ شاہد حنیف بتا یا جا تا ہے اور سب سے پہلے بھی اسے تختہ دار لٹکا یا گیاواضع رہے کہ ان تینوں دہشت گردوں کو کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کی جا نب سے دو ہزار ایک میں ڈا ئریکٹر ڈیفنس منسٹری سید ظفر علی شاہ کو قتل کر نے کے الزام میں پھا نسی کی سزا سنا ئی گئی تھی جس پر عمل درآمد کیا گیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :