لاکھوں صارفین کا اپنی موبائل سموں سے محروم ہونے کا خدشہ

نادرا کے پاس 2004ء سے قبل بنائے گئے قومی شناختی کارڈ زکے انگوٹھوں کا ریکارڈ ہی نہیں

بدھ 14 جنوری 2015 12:49

لاکھوں صارفین کا اپنی موبائل سموں سے محروم ہونے کا خدشہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14 جنوری 2015ء) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے ) کی جانب سے سموں کی تصدیق کیلئے صارفین کو بھجوائے گئے ٹیکسٹ پیغامات کے بعد انکشاف ہوا ہے کہ نادرا کے پاس 2004ء سے قبل بنائے گئے قومی شناختی کارڈ زکے انگوٹھوں کا ریکارڈ ہی نہیں-پی ٹی اے کی جانب سے شروع کی گئی مہم سے لاکھوں صارفین کے اپنی سموں سے محروم ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا-صارفین نے حکومت سے اس حوالے سے پالیسی پر نظرثانی کی اپیل کی ہے-حالیہ دنوں میں پی ٹی اے کی جانب سے موبائل صارفین کو اپنی سموں کی تصدیق کیلئے موبائل فون کمپنیوں سے رابطے کیلئے کہا گیا تاہم اس کی وجہ سے صارفین کی پریشانیوں میں اس وقت مزید اضافہ ہوگیا جب موبائل پر آنے والے مسیجز کے بعد صارفین نے موبائل کمپنیوں کی فرنچائز سے رابطہ کیا تو معلوم ہوا کہ نادرا کے پاس تو 2004ء سے قبل کے بنے ہوئے شناختی کارڈز کے انگوٹھوں کے نشانات موجود ہی نہیں ہیں جس وجہ سے سموں کی تصدیق ناممکن ہے اس صورتحال کی وجہ سے لاکھوں صارفین اپنے نام کی سموں سے محروم ہونے کا اندیشہ پیدا ہو گیا ہے- خاص طور پر ان صارفین کا جو بیرون ملک مقیم ہیں، اور کئی سالوں سے انہوں نے نادرا کے ڈیٹا بیس میں اپنے فنگر پرنٹس کا اندراج نہیں کیا۔

(جاری ہے)

صارفین کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کے شناختی کی مدت ابھی ختم ہی نہیں ہوئی اور ان کے شناختی کارڈ 2004ء سے قبل کے بنے ہوئے ہیں تونادرا کے پاس انگوٹھوں کے نشانات کے نہ ہونے کے ذمہ دار صارفین نہیں ہیں اور اس وجہ سے اگر سموں کو بلاک کرنے کا سلسلہ شروع کیا گیا تو لاکھوں صارفین اپنی سموں سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے-صارفین نے وفاقی حکومت سے اپیل کی ہے کہ اس حوالے سے کوئی واضح اور قابل عمل پالیسی وضع کی جائے بصورت دیگر سموں کی تصدیق کیلئے شروع کی گئی مہم کا سارا نزلہ صارفین پر ہی گرے گا-

متعلقہ عنوان :