انڈس موٹر کمپنی کم ایندھن خرچ کرنے والی اور ماحول دوست کاریں بنا نے والے پاکستانی طالبعلموں کو اپنا بھر پور تعاون پیش کرے گی

بدھ 14 جنوری 2015 19:10

انڈس موٹر کمپنی کم ایندھن خرچ کرنے والی اور ماحول دوست کاریں بنا نے ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14جنوری2015ء) انڈس موٹر کمپنی پاکستانی طالبعلموں کو اپنا بھر پور تعاون پیش کرے گی جنہوں نے مستقبل کی ضروریات کے مطابق کم ایندھن خرچ کرنے والی اور ماحول دوست کاریں بنائی ہیں جو عالمی مقابلے میں حصہ لیں گی، یہ مقابلہ فلپائن میں 25 فروری سے 03 مارچ تک منعقد ہوگا۔نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی(NUST) کے بیس طالبعلموں نے دو گاڑیاں مقابلے کے لیے تیار کی ہیں جن میں اربن ٹائپ اور پروٹو ٹائپ گاڑیاں شامل ہیں یہ گاڑیاں شیل ایکو مراتھن میں پیش کی جائیں گی جہاں ایسی گاڑیاں جو سب سے کم ایندھن استعمال کرتے ہوئے زیادہ سے زیادہ فاصلہ طے کرے گی انہیں کامیاب قرار دیا جائے گا۔

پروٹوٹائپ گاڑی بنانے والے طالب علموں کی ٹیم کے منیجر حسام احمد نے کہا کہ اس ضمن میں پروٹوٹائپ گاڑی مستقبل کی ضروریات یعنی ایندھن کے بہترین استعمال کو پیش نظر رکھتے ہوئے تیار کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

تین پہیوں والی اس گاڑی میں ایندھن کے موثر استعمال کو ممکن بناتے ہوئے ایندھن کے کم استعمال کا مقصد حاصل کیا گیا ہے۔ اربن ٹائپ گاڑی بنانے والے طالب علموں کی ٹیم کے منیجر محمد اسامہ ممتاز نے کہا کہ اربن ٹائپ گاڑی کے ضمن میں روایتی چار پہیوں والی گاڑی ڈیزائن کی گئی ہے جس میں جدید گاڑیوں کی دیگر خصوصیات کے ساتھ فیول کے موثر استعمال کو یقینی بنایا گیا ہے۔

گاڑی کا انجن 70cc ہے، کار کی باڈی کاربن فائبر سے تیار کی گئی ہے، گاڑی میں جی پی ایس ، سیفٹی سینسرز، مقامات کا سینسر اور انٹرایکٹو انٹرفیس بھی رابطے کے لیے شامل کیا گیا ہے۔انڈس موٹر کمپنی کے سی ای او ، پرویز غیاث نے کہا کہ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ نوجوانوں کی بہترین کوششوں میں تعاون کریں۔ انڈس موٹر کمپنی کے لیے یہ ایک اعزاز ہے کہ وہ بڑے عالمی مقابلے میں پاکستانی طالب علموں کو پیش کرنے میں ان کے ساتھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ انجینئرنگ کا پراجیکٹ خاص طور پر ترقی پزیر معیشت میں مشکل ہوتا ہے ۔ اس لیے یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ اپنے انجینئروں اور کاروباری منتظمین کی حوصلہ افزائی کریں تاکہ وہ آگے بڑھ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے طالب علم ریسرچ اور جدت میں کسی سے کم نہیں ہیں اور وہ بدلتی ہوئی ضروریات کے مطابق حل پیش کرتے ہیں۔ ہم ان کے خوابوں کو حقیقت کا روپ دینے میں مدد دے رہے ہیں اور یہ مدد ہماری مستقبل کی آٹو انڈسٹری میں ہمارے کام آئے گی۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ پچھلے سال فلپائن میں منعقد ہونے والے مقابلے میں 45 گاڑیاں سات درجوں میں مختلف ممالک سے شامل ہوئی تھیں جس میں پاکستانی اربن گاڑی نے چھٹی پوزیشن اور پروٹوٹائپ درجے میں گیارہویں پوزیشن حاصل کی تھی۔