خواتین اساتذہ کو بھی اسلحہ رکھنے کی اجازت

جمعرات 15 جنوری 2015 14:01

خواتین اساتذہ کو بھی اسلحہ رکھنے کی اجازت

پشاور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15 جنوری 2015ء) خیبر پختونخواہ حکومت نے خواتین اساتذہ کو بھی اسلحہ رکھنے کی اجازت دے دی تا کہ کسی بھی صورت میں وہ حملہ آوروں کو مقابلہ کر سکیں۔ سانحہ پشاور کے بعد سے ہی ملک بھر میں سکولوں کو سکیورٹی خدشات در پیش ہیں لیکن اب خواتین اساتذہ کو بھی اسلحہ رکھنے کی اجازت دے دی گئی ہے جس کا مقصد اساتذہ کو تحفظ کا احساس دلانا ہے۔

صوبائی وزیر تعلیم محمد عاطف کا کہنا تھا کہ حساس تعلیمی اداروں کی سکیورٹی پر خاص توجہ دے رہے ہیں۔ اسی کروڑ روپے کی لاگت سے پچاس ہزار اساتذہ کی تربیت کی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ سانحہ پشاور کے بعد سے تعلیمی اداروں کی موسم سرمی کی تعطیلات میں اضافہ کر دیا گیا تھا تا کہ اداروں کی سکیورٹی کے انتظامات کو موٴثر بنایا جا سکے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب پشاور میں دو سو چھپن نجی تعلیمی اداروں کی رجسٹریشن مکمل نہیں ہو سکی۔

چئیر مین پشاور بورڈ ڈاکٹر شفیع آفریدی کے مطابق صوبے کے اکیس سو تعلیمی اداروں میں سے اٹھارہ سو چالیس کی رجسٹریشن کا عمل مکمل ہو گیا ہے سکولوں کے ساتھ ساتھ زیر تعلیم طلبا اور تعلیمی اداروں کے سٹاف سے متعلق بھی معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔ چئیر مین پشاور بورڈ کا کہنا ہے کہ نجی درسگاہوں میں درس و تدریس سے وابستہ افغان اساتذہ اور اسٹاف کا بھی مکمل ڈیٹا جمع کیا جا رہا ہے ڈیٹا حاصل کرنے کے بعد تعلیمی اداروں میں ایس او ایس سروس فراہم کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :