جو وفاقی وزیر یاسیکرٹری سفارشات پر عمل نہیں کرے گا تو کارروائی ہوگی،سپیکر کا انتباہ،

تمام وفاقی وزارتوں،ڈویژنوں اور دیگر خودمختار اداروں کو ہدایات جاری، مسلسل غیر حاضر رہنے والے ارکان کو دو نوٹس جاری کئے جائیں اور پھر بھی نہ آنے پر رکنیت منسوخ کر دی جائے،قائمہ کمیٹیوں کے سربراہوں کے اجلاس سے خطاب

جمعرات 15 جنوری 2015 19:20

جو وفاقی وزیر یاسیکرٹری سفارشات پر عمل نہیں کرے گا تو کارروائی ہوگی،سپیکر ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15جنوری2015ء)سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے قائمہ کمیٹیوں کے چےئرمینوں کی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے تمام وفاقی وزارتوں،ڈویژنوں اور دیگر خودمختار اداروں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ قائمہ کمیٹیوں کی سفارشات پر عملدرآمد کے پابند ہیں،اگر کوئی وفاقی وزیر یا وفاقی سیکرٹری متعلقہ سفارشات پر عمل نہیں کرے گا تو ان کے خلاف کارروائی ہوگی اور کہا ہے کہ مسلسل غیر حاضر رہنے والے ارکان کو دو نوٹس جاری کئے جائیں اور پھر بھی نہ آنے پر رکنیت منسوخ کر دی جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں کونسل آف چےئرمین آف سٹینڈنگ کمیٹیز کے اہم ترین اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ سمیت قومی اسمبلی کی 30قائمہ کمیٹیوں کے چےئرمین بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

کمیٹی کا اہم ترین اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں سپیکر قومی اسمبلی کی صدارت میں منعقد ہوا،جس میں قائمہ کمیٹیوں کی کارکردگی اور کمیٹیز کو درپیش مشکلات کے حوالے سے مختلف امور کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں قائمہ کمیٹیوں کی چےئرمینوں کی طرف سے سپیکر قومی اسمبلی کو شکایت کی گئی کہ وفاقی وزارتیں اور ڈویژنز کے متعلقہ افسران کمیٹیز کی سفارشات پر عمل نہیں کرتے جس کی وجہ سے کمیٹیوں کا کردار متاثر ہورہا ہے،اس وقت متعدد سفارشات ایسی ہیں جو زیر التوا پڑی ہیں جن پر کارروائی نہیں کی جارہی۔اس موقع پر سپیکر قومی اسمبلی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تمام چےئرمینوں کو یقین دلایا کہ ان کے تحفظات کو دور کیا جائے گا اور تمام سیکرٹریز اور وزراء کو کمیٹی اجلاسوں میں حاضری یقینی بنانے اور سفارشات پر عمل کرنے کیلئے خصوصی ہدایات جاری کی جائیں گی۔

سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ قومی اسمبلی کے قواعد وضوابط اور رولز 201کے مطابق تمام سرکاری ادارے کمیٹیوں کی ہدایات پر عمل کرنے کے پابند ہیں۔اجلاس میں مختلف چےئرمینوں کی طرف سے پارلیمنٹ سیکرٹریٹ کی جانب سے ریسرچ کی سہولتوں کے فقدان سمیت دیگر معاملات پر بھی شکایات کیں،جس پر سپیکر قومی اسمبلی نے آگاہ کیا کہ پارلیمنٹ سیکرٹریٹ میں فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے ذریعے نئی بھرتی شروع کررہے ہیں اور جونہی یہ عمل مکمل ہوگا ہمارے پاس افسران کی کمی کا مسئلہ حل ہوجائے گا اور ریسرچ سمیت رابطوں کے دیگر مسائل کو بھی حل کرلیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ سیکرٹریٹ کے متعلقہ افسران جو قائمہ کمیٹیوں سے وابستہ ہیں ان کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں میں اضافہ کرنے اور لیگل ڈرافٹنگ کے حوالے سے انہیں خصوصی تربیت دی جائے گی۔اجلاس میں چےئرمینو ں کی طرف سے یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ بہت سے اراکین اسمبلی جو کمیٹیوں کے ممبران ہیں وہ اجلاسوں سے باہر رہتے ہیں اور اجلاسوں میں شرکت نہیں کرتے،جس پر سپیکر قومی اسمبلی نے ہدایات جاری کیں کہ جو ممبران کمیٹی اجلاسوں سے مسلسل غیر حاضر ہیں انہیں دو نوٹسز جاری کئے جائیں اور تسلی بخش جواب نہ ملنے پر ان کی رکنیت منسوخ کردی جائے۔