قرآن پاک جلانے میں بدنام ملعو ن پادری ”چپس فروش“ بن گیا

جمعہ 16 جنوری 2015 13:11

قرآن پاک جلانے میں بدنام ملعو ن پادری ”چپس فروش“ بن گیا

لندن(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 جنوری 2015ء )امریکا میں 11ستمبر2001ء میں دہشت گردی کے واقعات کے ردعمل میں قرآن پاک کے ہزاروں نسخوں کو نذرآتش کرنے کی دھمکی سے شہرت پانے والے بدنام زمانہ عیسائی پادری ٹیری جونز نے ایک نیا مشغلہ اختیار کرتے ہوئے ریاست فلوریڈا میں فنگر چپس تیار کرنے والی ایک دکان ڈال لی ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کو ٹیری جونز کے اس نئے مشغلے کے بارے میں مقامی امریکی میڈیا کے حوالے سے اہم معلومات حاصل ہوئی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ٹیری جونز نے نائن الیون کے واقعہ کے بعد اس کے رد عمل میں قرآن پاک کے 2998 نسخے نذرآتش کرنے کی دھمکی دی تھی تاہم عالمی دباؤ کے بعد اس نے ایک ہی وقت میں اتنی بڑی تعداد میں قرآن پاک جلانے کے مذموم ارادے کو تبدیل کرتے ہوئے ہرسال نائن الیون کی برسی پر ایک قرآن پاک جلانے کا اعلان کیا تھا۔

(جاری ہے)

ٹیری جونز کی جانب سے قرآن کریم کے نسخوں کو نذرآتش کرنے کے اعلان کے بعد پوری دنیا میں سراسیمگی کی لہر دوڑ گئی تھی اور خود امریکی حکومت بھی اس ایک پادری کے ہاتھوں یرغمال دکھائی دیتی تھی۔

موصوف نے اب ایک نیا شغل اختیار کرتے ہوئے فلوریڈا ریاست کے شہر”براڈنٹون “ میں Fry Guys Gourmet Fries کے نام سے ایک دکان کھولی ہے جس میں فرانسیسی طرز سمیت مختلف نمونوں کے آلو کے چپس تیار کیے جاتے ہیں۔باسٹھ سالہ ٹیری جونز کی زندگی عجیب مجموعہ اضداد ہے۔

ایک طرف اس کی اسلام دشمنی کی یہ انتہا کہ وہ صحائف سماوی کو بھی آگ میں جھونکے جیسے ناپاک ارادے پر قائم ہے اور دوسری جانب اس نے امن کی علامت کے طورپر ”کبوتر مرکز برائے عالمی رابطہ” کے نام سے ایک ادارہ بھی قائم کر رکھا ہے جس میں کبوتر کو ’امن کی علامت’ کے طورپر پش کیا گیا ہے۔

صرف یہی نہیں اس نے اسلام کے خلاف بغض کی اور نفرت کی آگ بجھانے کے لیے”اسلام شیطان“ کے نام سے ایک کتاب بھی تالیف کر رکھی ہے جس کی اب تک لاکھوں کاپیاں اور درجنوں ایڈیشن فروخت ہو چکے ہیں۔ اس کتاب نے ٹیری جونز کی دولت میں بے پناہ اضافہ کیا۔ امن کی خواہش اور اشتعال انگیز طرز عمل کے درمیان سفر کرنے والے ٹیری جونزکو اب ایک چپس فروش کے روپ میں دیکھا جا رہا ہے۔

سنہ 2013ء میں القاعدہ نے اپنے ایک آنلائن جریدے میں ٹیری جونز اور فرانسیسی جریدے چارلی ایبڈو کے ایڈیٹر اسٹینفن چاربونیے کو اپنی ہٹ لسٹ میں شامل کیا تھا۔ اسٹیفن کو گذشتہ ہفتے فرانس میں اخبار کے دفترمیں مسلح افراد نے فائرنگ کر کے اس کے انجام سے دوچار کر دیا ہے تام جونز ابھی اپنی باری کا منتظر ہے۔ مقتول اسٹیفن مبینہ طور پر جریدے چارلی ایبڈو میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کا ماسٹر مائینڈ سمجھا جاتا تھا۔