پاکستان کے شہری علاقے آبادی کے سخت دباؤ کا شکار،آمدمیں تیزی سے اضافہ
صورتحال یہی رہی تو ملک کی 9کروڑ 40لاکھ آبادی 10سال میں شہروں میں پہنچ جائے گی،ماہرین
اتوار 18 جنوری 2015 13:42
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین۔ 18جنوری 2015ء) پاکستان کے شہری علاقے آبادی کے سخت دباؤ کا شکار ہیں اور گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ اس میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور ماہرین نے ان خدشات کا اظہار کیا ہے کہ اگر صورتحال یہی رہی تو ملک کی 9کروڑ 40لاکھ آبادی دس سال میں شہروں میں پہنچ جائے گی۔ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق اس وقت کراچی، لاہور اور دیگر کئی بڑے شہروں کی گنجان آبادی ’لوگوں کا جنگل‘ محسوس ہوتی ہے، حالانکہ فی الوقت، شہروں میں کل آبادی کا ایک تہائی حصہ مقیم ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ صرف 10 سال بعد، شہروں میں رہنے والوں کی تعداد ملک کی مجموعی تعداد کا نصف ہوجائے گی۔گویا اس وقت شہروں کی آبادی ’شہد کی مکھی کا چھتہ‘ لگنے لگے گی۔اس صورتحال میں، شہری آبادی سے پاکستان کو کس قدر چیلنجز درپیش ہوں گے اس کا اندازہ کرتے ہی روح کانپ اٹھتی ہے۔(جاری ہے)
واشنگٹن کے ووڈرو ولسن سینٹر فور اسکالرز سے تعلق رکھنے والے جنوبی ایشیائی امور کے ماہر، مائیکل کوگل مین کے مطابق، اس وقت ملک کی مجموعی آبادی تقریباً 18 کروڑ 80 لاکھ ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ صرف 10 سالوں میں صرف شہری آبادی 9کروڑ 40لاکھ ہوجائے گی۔پاکستان کو شہروں میں بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے درپیش چیلنجز کے بارے میں تجزیہ کار مائیکل کوگل مین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں آبادی کی اکثریت دیہی علاقوں میں رہتی ہے۔ لیکن، دیہاتوں کو چھوڑ کر بڑے شہروں میں رہائش اختیار کرنے کا رجحان پورے جنوبی ایشیا میں سب سے زیادہ پاکستان میں ہے، یعنی تین فیصد۔اقوام متحدہ کے پاپولیشن ڈویژن کا بھی یہی اندازہ ہے کہ 2025ء تک پاکستان کی آبادی کا نصف حصہ شہروں میں منتقل ہوجائے گا۔ لاہور کی موجودہ آبادی، جو ابھی 70 لاکھ ہے، 2025ء تک ایک کروڑ سے زیادہ ہوجائے گی؛ جبکہ کراچی کی موجودہ آبادی جو ایک کروڑ 30 لاکھ ہے، 2025ء تک ایک کروڑ 90 لاکھ تک جا پہنچے گی۔لمحہ فکریہ یہ ہے کہ ملک کے شہر جو اس وقت بھی توانائی کے بحران کا شکار ہیں، آبادی کے بڑھ جانے کے بعد اس کی صورتحال کیا ہوگی؟ ٹریفک سے بھری ٹوٹ پھوٹ کا شکار سڑکیں اور ٹرانسپورٹ کے زیادہ کرائے شہروں میں رہنے والے غریبوں کی دسترس سے اب بھی باہر ہیں، بعد میں صورتحال اور گمبھیر ہوجائے گی۔جرمن ریڈیو کی ایک رپورٹ کے مطابق، ’شہری علاقوں کو نقل مکانی میں تیزی کی وجوہات بہتر روزگار ، سنہری مستقبل، بہتر طبی سہولیات اور جدیدتعلیم ہیں۔رپورٹ کے مطابق، ملک کے کچھ علاقوں میں بدامنی اور خانہ جنگی جیسی صورتحال بھی اس مسئلے میں اضافے کا سبب ہیں۔ لوگ کئی دہائیوں سے جنگی صورتحال کا شکار علاقوں خصوصاً قبائلی علاقوں سے پرامن شہروں جیسے پشاور، کوئٹہ اور کراچی کا رخ کر رہے ہیں۔ماہرین کے مطابق، اس صورتحال کے سبب ہی شہری آبادی کو صاف پانی، توانائی، ہاؤسنگ، تعلیم اور رہائشی سہولتوں کی عدم دستیابی جیسے سنگین چیلنجز کا سامنا ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.