Live Updates

کوئی غلط فہمی میں نہ رہے اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ، جو ڈیشل کمیشن نہ بنا تو پاکستان کا ہر شہر بند کر سکتے ہیں ،عمران خان ،نیا خیبر پختونخوا بنانے کیلئے پورا زور لگائیں گے ، کارکنوں پر گولیاں چلانے والوں کو جیل میں ڈالوائینگے ، رانا ثناء اللہ 2015ء میں جیل میں ہوگا ،کس نے مشکل وقت میں ساتھ دیا اور کس نے چھوڑ دیا تھا ، مجھے سب یاد ہے ، حکومت نے عوام کو پہلے ہی مشکلات میں ڈالا ہوا ہے ، عوام کیلئے مشکلات پیدا نہیں کرینگے ، قوم کو تقسیم نہیں کر ناچاہتے ہیں ، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کرینگے کسی قسم کی روکاوٹ پیدا نہیں کرینگے ، قبائلی علاقوں میں امن کی چابی قبائلی لوگوں کے پاس ہے ، قبائلی علاقوں کیلئے نیا قانون لیکر آئینگے ، دھرنا کنونشن سے خطاب

اتوار 18 جنوری 2015 20:01

کوئی غلط فہمی میں نہ رہے اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ، جو ڈیشل کمیشن ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18جنوری۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے واضح کیا ہے کہ کوئی غلط فہمی میں نہ رہے اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ، جو ڈیشل کمیشن نہ بنا تو پاکستان کا ہر شہر بند کر سکتے ہیں ،نیا خیبر پختون خوا بنانے کیلئے پورا زور لگائیں گے ، کارکنوں پر گولیاں چلانے والوں کو جیل میں ڈالوائینگے ، رانا ثناء اللہ 2015ء میں جیل میں ہوگا ،کس نے مشکل وقت میں ساتھ دیا اور کس نے چھوڑ دیا تھا ، مجھے سب یاد ہے ، حکومت نے عوام کو پہلے ہی مشکلات میں ڈالا ہوا ہے ، عوام کیلئے مشکلات پیدا نہیں کرینگے ، قوم کو تقسیم نہیں کر ناچاہتے ہیں ، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کرینگے کسی قسم کی روکاوٹ پیدا نہیں کرینگے ، قبائلی علاقوں میں امن کی چابی قبائلی لوگوں کے پاس ہے ، قبائلی علاقوں کیلئے نیا قانون لیکر آئینگے ، اتوار کو دھرنا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ ہمیں کہا گیا کہ سکرپٹ لکھی گئی ہے اور ہم ا س کے مطابق چل رہے ہیں انہوں نے کہاکہ آئن سٹائن بھی ایسی سکرپٹ نہیں لکھ سکتا تھا126دن تک لوگ مسلسل آتے رہے اور جس شہر میں بھی لوگوں کو بلایا وہ آئے انہوں نے کہاکہ دھرنوں میں شرکت پر خواتین اور شہریوں کا شکر گزار ہوں انہوں نے کہاکہ کئی علاقوں میں خواتین مردوں سے زیادہ تھیں جب ایک خاتون جاگتی ہے تو پورا گھر جاگ جاتا ہے اور تبدیلی تب آتی ہے جب نو جوان اور خواتین جاگ جاتی ہیں عمران خان نے کہاکہ روائیداد خان ہر مشکل وقت میں دھرنے میں پہنچے جس پر میں ان کا شکر گزار ہوں انہوں نے کہاکہ میڈیا کے کر دار کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کوریج کے دور ان صحافیوں کی زندگیوں کو سب سے زیادہ خطرہ ہے اس پلیٹ فارم سے ورکنگ جرنلسٹ کی آواز اٹھاتے ہیں اور ان کو حقوق دیئے جائیں انہوں نے کہاکہ پشاور سانحہ کے روز ہسپتال پہنچا اور زخمیوں کو دیکھا اور دل بہت دکھی ہوا بچوں کو سوچ سمجھ کر شہید کیا گیا 16دسمبر کے بعد میرا ذہن نہیں مان رہا تھا کہ ہم اتنے بڑے سانحہ کے بعد احتجاج کریں انہوں نے کہاکہ شہیدبچوں کے ماں باپ پر جو گزر رہی ہے اسے کم کر نا انتہامشکل ہے ہم جیسے بھی اپنے بچوں کے والدین کا دکھ کم کر نا پڑے کم کر نا چاہیے صوبائی حکومت کو ہدایت کی کہ وہ شہید بچوں کے والدین سے ملیں اور میں دوبارہ بچوں کے والدین سے ملوں گا انہوں نے کہاکہ کوئی یہ سمجھتا ہے کہ ہم اپنے موقف سے پیچھے ہٹ گئے ہیں وہ غلط فہمی میں نہ رہے انہوں نے کہاکہ ہمارے نو جوانوں کو شہید کیا گیا جہلم میں مسلم لیگ (ن)کے گلوؤں نے گولی ماری ہم زخمی نو جوان نعمان کا بہترین سے بہترین علاج کرائیں گے انہوں نے کہاکہ جہلم میں چھ نو جوانوں پر گولیاں چلائی گئی فیصل آباد میں حق نواز کو شہید کیا گیا ان دونوں کے قاتلوں کو جیلوں میں نہیں ڈالا گیا ہم قاتلوں کو جیل میں ڈلوائیں گے انہوں نے کہاکہ فیصل آباد میں سب نے حق نواز کو گولی مارتے ہوئے دیکھا گیا واقعہ میں رانا ثناء اللہ کو کسی نہیں پکڑا بلکہ ہمارے لوگوں کو گواہی دینے سے روکنے کیلئے پریشر ڈالا جارہا ہے انہوں نے کہاکہ رانا ثناء اللہ 2015ء میں جیل جائیگا انہوں نے کہاکہ ہم پاکستان کی جمہوریت کیلئے نکلے تھے انہوں نے کہاکہ ہمیں دھرنے سے سب سے بڑا فائدہ یہ ہوا کہ قوم جاگ گئی انہوں نے کہاکہ جمہوریت میں حکمران اپنے عوام پرپیسہ خرچ کرتے ہیں جمہوریت میٹرو پر بے تحاشا پیسہ خرچ نہیں کیا جاتا انہوں نے کہاکہ عورتوں کے حقوق کے لئے این جی اوز بنی ہو ئیں تھی مگر تحریک انصاف نے عورتوں کو مضبوط کیا اور انہوں نے فیصلہ کیا کہ ہم بھی نیا پاکستان بنانے میں کر دار ادا کریں گی اللہ تعالیٰ کا شکرادا کرتا ہوں کہ ہماری قوم کو جگا دیا انہوں نے کہاکہ ہمارا پاکستان کاانصاف کا نظام کام نہیں کررہا ہے 30اگست کو پولیس کو غلط استعمال کیا گیا اس دور ان کئی پولیس اہلکاروں نے عوام پر تشدد کر نے سے انکار کر دیا تھا انہوں نے کہاکہ بیورو کریسی میں مسلم لیگ (ن) کا ساتھ نہ دینے والوں کو علیحدہ کر دیا گیا انہوں نے کہاکہ آج پٹرول کا بحران ہے حکمرانوں کی پاس اہلیت نہیں نواز شریف نے میرٹ پر کوئی کام نہیں کیا انہوں نے کہاکہ مغرب آگے نکل گیا ہے اور مسلم ممالک پیچھے رہ گئے ہیں جمہوریت میں میرٹ پر کام ہوتا ہے لوگ مغرب جانے کیلئے ویزا لینے لینے کیلئے ترستے ہیں اتنی آسانی سے ویزا کیوں نہیں ملتا اس لئے کہ وہاں جمہوریت ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان میں سارے ادارے سیاسی بن چکے ہیں پاکستان میں میرٹ پر کوئی کام نہیں ہورہا ہے انہوں نے کہاکہ دھرنے کے بعد مجھے پتا چل گیا ہے کہ پاکستان بدل گیا ہے انہوں نے کہاکہ ہندوستان میں علامہ اقبال نے لوگوں کو آزادی کیلئے جگایا اور لوگوں نے دیکھا کہ یہاں ہم غلام بنے ہوئے ہیں تولوگ جاگ گئے انہوں نے کہاکہ دھرنے کے بعد پاکستان میں بچہ بچہ جاگ گیا انہوں نے کہاکہ آرمی پبلک سکول جب گیا تو بچوں نے گو از گو کا نعرہ لگایا ۔

(جاری ہے)

عمران خان نے کہاکہ نو جوانوں اور بچوں کو بتایا کہ ہم نئے پاکستان میں سچ بولیں گے ، اور بتایا کہ عظیم تب بنیں گے جب ہم میں دل سے نکالیں گے انہوں نے کہاکہ اب میں پورا زور خیبر پختون خوا پر لگاؤنگا انہوں نے کہاکہ ہم ثابت کر کے دکھائیں گے کہ خیبر پختون خوا سارے صوبوں سے مختلف ہوگا پنجاب اور سندھ کی پولیس اور خیبر پختون خوا کی پولیس میں فرق نظر آئیگا خیبر پختون خوا میں کسی سیاسی مخالف کے خلاف مقدمہ درج نہیں ہوا دوسرے صوبوں میں میرے ، شاہ محمود قریشی ، جہانگیر ترین اور شیخ رشید سمیت کئی رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج کئے گئے ہیں خیبر پختون خوامیں سب سے پہلے صفائی کرینگے پشاور سے صفائی کا کام شروع کر ینگے اور صوبے کے تمام شہروں کو صاف کرینگے لوگوں کو پینے کا صاف پانی ملے گا انہوں نے کہاکہ 100ارب روپے کے دس سالوں میں درخت کاٹے گئے ہیں ہم صوبے میں ایک ارب نئے درخت لگائیں گے ہسپتالوں کا نظام ٹھیک کرینگے نئے قانون لیکر آرہے ہیں اور ہسپتالوں میں ڈاکٹر ز ملیں گے تعلیمی نظام کو بہتر کرینگے لوگوں کو پرائیویٹ سکولوں اور کالجز میں نہیں جانا پڑیگا انہوں نے کہاکہ بلدیاتی نظام سے تبدیلی آئیگی پنجاب اور سندھ بلدیاتی انتخابات کیلئے تیار نہیں ہم تیار ہیں اور الیکشن کمیشن تیار نہیں انہوں نے کہاکہ بلدیاتی انتخابات کے بعد نیچے تک لوگوں کو انصاف ملے گا گاؤں کے لوگوں کو فنڈز ملیں گے انہوں نے کہاکہ ہمیں پتہ چل گیا ہے کہ کون فصلی بٹیرے تھے کون نظریاتی ہیں اور کون مشکل کے وقت کے ساتھی تھے انہوں نے کہاکہ 31اگست کی صبح ہوئی تو مجھے یاد ہے کہ کنٹینر پر کون کھڑا تھا اور کون چلا گیا ؟آنسو گیس کی شیلنگ کے بعد کئی چلے گئے اور کئی گھبرا گئے اور وہ پھر واپس آگئے مشکل وقت میں یہی لوگ فیصل آباد میں کھڑے ہوگئے انہوں نے کہاکہ اچھے وقتوں میں مسلم لیگ (ن)بنتی ہے اور تحریک انصاف مشکل وقت کی پارٹی ہے انہوں نے کہاکہ کراچی میں لوگ نکلے لاڑکانہ میں لوگ نکلے اگر میاں نواز شریف نے جائزہ حق جو ڈیشل کمیشن نہ دیا تو کوئی شک نہیں ہم پاکستان کا شہر بن کر سکتے ہیں عمران خان نے کہاکہ سینئر قیادت ہر شہر اور ضلع میں کمزور تنظیموں پر نظر رکھے ہوئے ہے اور نا اہل لوگوں کو نکا ل کر نئے لوگوں کو رکھا جائیگا انہوں نے کہاکہ اپنی غلطیوں سے سیکھ کر ایک بار پھر پارٹی الیکشن کرائیں گے ہم نے پارٹی میں جمہوریت لیکر آنی ہے جلد ملک بھر میں رکن سازی مہم چلائیں گے اس موقع پر عمران خان نے کہا کہ کیا آپ پاکستان کو بند کر نے کیلئے تیار ہیں جس پر کارکنوں نے ہاں میں جواب دیا عمران خان نے کہاکہ ہم لوگوں کو مشکلات میں نہیں ڈالنا چاہتے حکومت نے لوگوں کو مشکلا ت میں ڈالا ہوا ہے لوڈشیڈنگ ہے پٹرول کا بحران ہے ، گیس نہیں مل رہی ہے انہوں نے کہاکہ قوم کو تقسیم نہیں کر ناچاہتے ہیں پشاور سانحہ کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ ہم حکومت کے سامنے کسی قسم کی رکاوٹ نہ بنیں اور دہشتگردی کی جنگ جیتی جاسکے انہوں نے کہاکہ قبائلی علاقوں میں امن تب تک نہیں آئیگا جب تک قبائلیوں کو مشاورت کر کے استعمال نہیں کر ینگے قبائلی علاقوں میں امن کی چابی قبائلی لوگوں کے پاس ہے انہوں نے کہاکہ قبائلی علاقوں کیلئے نیا منشور لیکر آرہے ہیں انگریزوں کا قانون ختم کرینگے اور قبائلی لوگ بلدیاتی انتخابات بھی لڑ سکیں اور اپنے علاقوں میں ترقیاتی کام بھی کرواسکیں دھرنا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئر مین شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان کے لوگوں نے دھرنے میں شامل ہو کر ایک پیغام دیا کہ قوم بیدار ہے قوم کرپٹ حکمرانوں سے نجات چاہتی ہے حکمرانوں کو رخصت کر نے کیلئے ایک نئے عزم اور ولولے کی ضرورت ہے ایک نئے قائد کی ضرورت تھی اور وہ عمران خان کی شکل میں مل گیا ایک نئے نظریاتی کارکن کی ضرورت تھی عمران خان نے 126دن دھرنا دیکر ثابت کر دیا کہ وہ اپنے کارکنوں کے ساتھ کھڑا ہے تحریک انصاف نے دھرنے سے سیاست میں ایک نئے باب کا آغاز کیا انہوں نے کارکنوں پر زور دیا کہ وہ دھرہ بندیوں کو ختم کر کے ایک ہو جائیں جب تک اپنی ”میں “کو ختم نہیں کروگے تو ماضی کے بت نہیں ٹوٹیں گے انہوں نے کہاکہ پاکستان کے شہریوں نے ثابت کر دیا کہ عمران خان تبدیلی کیلئے ہم آپ کے ساتھ ہیں انہوں نے کہاکہ آج فیصلہ کرلیں کہ ہماری منزل جوڈیشل کمیشن اور اقتدار نہیں ہے ہماری منزل نیا پاکستان ہے انہوں نے کہاکہ ہماری منزل قریب تھی مگر حالا ت نے کروٹ لے لی ملک کو ٹولنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا ہوگا جب ایسے لوگوں کو انصاف کے کٹہرے میں نہیں لائیں گے تو اس وقت نیا پاکستان نہیں بنے گا انہوں نے کہاکہ جو ڈیشل کمیشن کے بارے میں حکومت کی نیت پر کل بھی شک تھا اور آج بھی شک ہے انہوں نے کہاکہ تبدیلی کیلئے لوگ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہوئے اور کہاکہ تبدیلی کے کارواں میں عمران خان کے ساتھ ہیں انہوں نے کہاکہ جب کنٹینرجارہا تھا تو اس وقت ہمارے کارکنوں اور ہماری آنکھیں نم تھیں ہمیں اپنے کارکنوں اور جذبات کا احساس ہے انہوں نے کہاکہ ہم بے خبر اور غافل نہیں ہے ہم نے قومی مفاد کی خاطر صبر اور تحمل کامظاہرہ کیا ہے انہوں نے کہاکہ عمران خان کی سوچ تحریک انصاف کی نظریاتی سوچ ہے اور دھرنے کی وجہ سے عمران خان کی آواز گھر گھر پہنچی انہوں نے کارکنوں پر زور دیا کہ وہ یونین کونسلز ، تحصیل اور ضلعی سطح پر عمران خان کی آواز پہنچائیں انہوں نے کہاکہ نیا پاکستان کیلئے عمران خان اپنے لئے نہیں عوام کیلئے لڑے ، ہمیں بھی چاہیے کہ ہم اپنے لئے نہیں قوم کیلئے لڑیں اور ہم نئے نسل کو نیا پاکستان دینا چاہتے ہیں انہوں نے کہاکہ اگر ہم سے غفلت ہوگئی اور ہم اپنے ذات مفاد میں پڑگئے تو ہمیں تاریخ اور عوام معاف نہیں کرینگے انہوں نے کارکنوں پر زور دیا کہ وہ اپنی صفوں کو درست کرلیں عمران خان کے نظریئے کو عملی جامہ پہنانے کیلئے متحدہوجائیں اور ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنا بند کر دیں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو صرف عمران خان ہی بچا سکتا ہے انہوں نے کہاکہ اسمبلی میں تمام جماعتیں کہہ رہی ہیں کہ یہ دھاندلی کاالیکشن تھا اور حکمران عمران خان کی خواہش پر جو ڈیشل کمیشن نہیں بنائیں گے انہوں نے کہاکہ حکومت کی جو ڈیشل کمیشن بنانے میں موت نظر آرہی ہے شیخ رشید احمد نے کہاکہ کہا گیا کہ اب مولانا فضل الرحمن تحریک چلانے والے ہیں میں کہتا ہوں کہ اس ملک کو صرف عمران خان ہی بچا سکتا ہے انہوں نے کہاکہ اگر عمران خان اپنا کنٹینر ڈی چوک پر چھوڑ آتے تو آج پٹرول کی قلت نہ ہوتی پٹرول کے بحران پر 4 افسروں سے استعفیٰ لینا کافی نہیں ہو گاپٹرول بحران پر وزیر پٹرولیم کو استعفیٰ دینا چاہیے۔

شیخ رشید احمد نے کہاکہ حکومت نا اہل ہے اور وہ عوام کے مسائل حل نہیں کر سکتی

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات