پنجاب میں پٹرول بحران کا ساتواں روز ، عوام پٹرول کیلئے خوار

پیر 19 جنوری 2015 10:53

پنجاب میں پٹرول بحران کا ساتواں روز ، عوام پٹرول کیلئے خوار

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 19جنوری2015ء) پنجاب میں ساتویں روز بھی لوگ پٹرول کی تلاش میں خوار ہو رہے ہیں ۔ ہر طرف پٹرول نہ ملنے کی دہائی مچی ہوئی ہے ۔ مردوں کے ساتھ خواتین بھی پٹرول کی تلاش میں نکل پڑیں ، تو تکار پٹرول پمپس پر لڑائی جھگڑے معمول بن گئے ۔ ایک طرف پٹرول پمپس پر لمبی قطاریں ، تو تکار ، لڑائی جھگڑا ، دھکم پیل ، دھینگا مشتی ، شہری پٹرول کے حصول میں دن رات ذلیل و خوار ہو رہے ہیں ۔

دوسری جانب ’’کسی کی جان گئی آپ کی ادا ٹھہری ‘‘کے مصداق حکومت جھوٹی طفل تسلیوں سے ڈنگ ٹپاؤ کے فارمولے پر کاربند ہے ۔ بحران کے ذمہ دار تمام تر وی آئی پی سہولتوں کے ساتھ عوام کو سڑکوں اور پٹرول پمپس پر رسوا ہوتا دیکھ رہے ہیں ۔ پٹرول ناپید ہوا تو رواں دواں زندگی منجمد ہو کر رہ گئی ۔

(جاری ہے)

ہسپتال ، تعلیمی اداروں ، دفاتر جانے کے لئے شہریوں کے لئے وبال جان بنا ہوا ہے ، کہیں ٹینٹ لگا کر دیوار بنا دی گئی ، کہیں ’’سیل بند ہے ‘‘ کے بورڈ آویزاں ہیں ۔

ہر طرف ایک ہی دہائی مچی ہوئی ہے ہائے پٹرول نہیں مل رہا ۔ جہاں بھی پٹرول ملنے کی اطلاع ملتی ہے شہریوں کا رش لگ جاتا ہے ، تیل نہ ملنے سے لاکھوں گاڑیاں بند ہوگئی ہیں ۔ مرد تو مرد خواتین بھی تمام کام کاج چھوڑ کر پٹرول تلاش کرتی رہیں ، اسلام آباد ، راولپنڈی کے مکین بھی قطاروں میں لگ کر اپنے صبر آزما رہے ہیں ۔ جان بہ لب مریض بروقت ہسپتال نہیں پہنچ پا رہے ، ایمبولینسز ، ریسکیو ادارے بھی پٹرول نہ ملنے کا رونا رو رہے ہیں ۔ لاہور میں بھی پمپ ملازمین اور شہری ہی ایک دوسرے سے الجھتے نظر آئے ، چھ دن سے پٹرول کے لیے مارے مارے پھرنے والے حکومت پر برس پڑے ۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت بتلائے کہ پٹرول کے بعد اب کس چیز کی لائن لگوائے گی ۔

متعلقہ عنوان :