بجلی، گیس کے بعد پٹرول بھی بند، قوم سائیکل پر انحصار کرے: چودھری پرویزالٰہی

پیر 19 جنوری 2015 17:40

بجلی، گیس کے بعد پٹرول بھی بند، قوم سائیکل پر انحصار کرے: چودھری پرویزالٰہی

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 جنوری 2015ء) پاکستان مسلم لیگ کے سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے پٹرول بحران کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام ایک ہفتہ سے پٹرول کیلئے جگہ جگہ دھکے کھا رہے ہیں اور رُل رہے ہیں لیکن ابھی تک صارفین کو پٹرول دستیاب نہیں جبکہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بھی بڑھا دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے دعویداروں کے دور میں گیس، بجلی کی دن بدن بڑھتی قلت اور قیمتوں میں اضافہ کے بعد پٹرول کی نایابی حکومت کی ناکامی اور نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے، عوام کو چاہئے کہ وہ سائیکل پر انحصار کریں، اسے روزمرہ آمدورفت کیلئے استعمال کیا جائے کیونکہ سائیکل ہی عام اور غریب آدمی کا بہترین ساتھی ہے۔

(جاری ہے)

اپنی رہائش گاہ پر ملاقات کیلئے آنے والے مسلم لیگی رہنماؤں اور کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہماری حکومت میں ہر چیز کی فراوانی تھی، قیمتوں پر کنٹرول تھا، امن و امان کی صورتحال کئی گنا بہتر تھی، عوام کو روزگار میسر تھا، ان کی فلاح و بہبود کیلئے نئے نئے منصوبوں پر کام ہو رہا تھا اور پنجاب مثالی ترقی و خوشحالی کی راہ پر تیزی سے گامزن تھا لیکن اب جو صورتحال ہے وہ سب کے سامنے ہے، حکومتی کارکردگی اور گڈگورنینس صرف اشتہاری مہم تک محدود ہے، روزمرہ استعمال کی لازمی ترین چیز پٹرول کی فراہمی بھی بند کر دی گئی ہے۔

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ حکومت ہر شعبہ یہاں تک کہ طلبہ و طالبات کی سکیورٹی کے مسئلہ میں بھی نااہلی اور نالائقی کا مظاہرہ کر رہی ہے جبکہ یہ بچے ہی پاکستان کا مستقبل ہیں، سرکاری اعداد و شمار کے مطابق شعبہ تعلیم کے ترقیاتی فنڈز کا بیشتر حصہ دوسرے منصوبوں پر لگا دیا گیا اور صوبہ میں 26 ہزار تعلیمی ادارے چار دیواری تک سے محروم ہیں، ان حالات میں اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ طلبہ و طالبات کو تعلیمی اداروں میں سکیورٹی فراہم کرنے کے دعویدار اپنے دعوؤں میں کس حد تک سچے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دراصل حکمران ہر مسئلہ جھوٹی پراپیگنڈہ مہم کے ذریعہ حل کرنا چاہتے ہیں جبکہ عام آدمی کا جینا مشکل تر سے مشکل ترین بنایا جا رہا ہے، روزانہ دعوے کیے جا رہے ہیں لیکن ابھی تک پٹرول بحران حل ہوا ہے اور نہ ہی ذمہ داروں کا تعین کیونکہ اس بحران کے اصل ذمہ دار حکمران خود ہیں اور وہ خود کو کیسے ذمہ دار قرار دے سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :