پٹرول بحران پررواں ہفتے قابوپالیاجائیگا،پٹرول کی سپلائی مکمل طورپر بحال ہوچکی ہے ،شاہدخاقان عباسی،

پٹرول کی قیمتوں میں کمی سے کھپت میں تیس ،فیصداضافہ ہوا اس لئے بحران پیدا ہوا،سپلائی دوگنی کردی صارفین زیادہ خریداری نہ کریں،پٹرول کی سپلائی مستحکم رہے گی،کوشش کی جائے گی مستقبل میں پٹرول کابحران نہ ہو،تحقیقات کیلئے کمیٹی بنادی ہے جو آج وزیراعظم کو رپورٹ پیش کرے گی، پٹرول کی قلت سے متعلق سازش کے بارے میں علم نہیں ہے،بحران کے ذمہ دارہم ہیں عوام کو ہونیوالی تکلیف پر شرمندہ ہیں، یکم فروری سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پانچ روپے سے زائد مزید کمی کی جائے گی،قطر کے ساتھ ایل این جی معاہدے پرسیف الرحمان کاحکومت یا کسی وزارت سے کوئی تعلق نہیں ہے،وفاقی وزیرپٹرولیم کی جام کمال کے ہمراہ پریس کانفرنس

پیر 19 جنوری 2015 20:57

پٹرول بحران پررواں ہفتے قابوپالیاجائیگا،پٹرول کی سپلائی مکمل طورپر ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 جنوری 2015ء) وفاقی وزیر پٹرولیم شاہدخاقان عباسی نے اس امید کااظہارکیاہے کہ پٹرول بحران پررواں ہفتے قابوپالیاجائیگا،پٹرول کی سپلائی مکمل طورپر بحال ہوچکی ہے ،پٹرول کی قیمتوں میں کمی سے کھپت میں تیس فیصداضافہ ہوا اس لئے بحران پیدا ہوا،سپلائی دوگنی کردی صارفین زیادہ خریداری نہ کریں،پٹرول کی سپلائی مستحکم رہے گی،کوشش کی جائے گی کہ مستقبل میں پٹرول کابحران نہ ہو،تحقیقات کیلئے کمیٹی بنادی ہے جو آج وزیراعظم کو رپورٹ پیش کرے گی،پٹرول کی قلت سے متعلق سازش کے بارے میں علم نہیں ہے،بحران کے ذمہ دارہم ہیں عوام کو ہونیوالی تکلیف پر شرمندہ ہیں،انہوں نے عوام کوخوشخبری سنائی کہ یکم فروری سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پانچ روپے سے زائد مزید کمی کی جائے گی،قطر کے ساتھ ایل این جی معاہدے پرسیف الرحمان کاحکومت یا کسی وزارت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

(جاری ہے)

پیرکووزیرمملکت جام کمال اوردیگرحکام کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ پٹرول کی کمی کامسئلہ زیادہ طلب کی وجہ سے پیش آیا سی این جی بند ہونے سے پٹرول کی مانگ میں اضافہ ہوا جس کی وجہ سے ذخائر ختم ہوگئے پانچ دن آئل ریفائنری بھی بند رہی انہوں نے بتایا کہ اب پٹرول کی سپلائی 15ہزار600ٹن دی جارہی ہے جو گزشتہ ماہ کی کھپت سے تیس فیصد زیادہ ہے جبکہ کراچی سندھ میں سی این جی سٹیشنوں کوبھی کھول دیاگیا ہے انہوں نے بتایا کہ لاہور کی روزانہ کھپت آٹھ لاکھ ٹن تھی جسے بڑھاکرسولہ لاکھ ٹن کردیاگیا ہے راولپنڈی میں چار لاکھ ٹن کی بجائے پانچ لاکھ 75ہزار ٹن سپلائی دی جارہی ہے اسلام آباد میں چالیس لاکھ پچیس ہزار ٹن کی بجائے چھ لاکھ ٹن سپلائی دی جارہی ہے امید ہے کہ رواں ہفتے پٹرول کی قلت ختم ہوجائے گی انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم میاں محمدنوازشریف کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں اہم فیصلے کئے گئے یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ پٹرول کی قلت کو جلد ازجلد ختم کیاجائے اورآئندہ ایسا بحران پیدا نہ ہونے دیاجائے پی ایس او کے وزارت خزانہ اور پانی وبجلی کے ساتھ معاملات کو بھی حل کیاجائے انہوں نے کہاکہ وزارت خزانہ کواختیار دیاگیا ہے کہ وہ پی ایس او کی مالی مددکرے انہوں نے کہاکہ اس مسئلے کا پیسوں سے کوئی تعلق نہیں ہے انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ سپلائی مکمل بحال ہوچکی ہے جو جاری رہے گی اس میں کمی نہیں آئے گی حکومت یکم فروری سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید پانچ روپے سے زائد کی کمی کرے گی ایک سوال کے جواب میں شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ موجودہ بحران کے ذمہ داروں کے تعین کیلئے اعلیٰ سطح کی کمیٹی بنادی گئی ہے جو تحقیقات کرکے آج وزیراعظم کو اپنی رپورٹ پیش کرے گی ۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ بحران میری ذمہ داری ہے اگرکوئی کوتاہی ہوئی ہے تو میں حاضر ہوں سی این جی بندتھی اس کو سامنے رکھ کر پٹرول کی کھپت کاجائزہ لیاگیا لاہور میں زیادہ دباؤ تھا اس لئے دیگرسیکٹرسے گیس لیکرفراہم کی گئی گیس مزید جاری نہیں رکھ سکتے تھے اس سے گھریلو صارفین پراثر پڑتا بیس دن کے سٹاک سے متعلق سوال کے جواب میں شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ اوگرا ریگولیٹرادارہ ہے اوگرا کے پاس اختیار ہے کہ جن کمپنیوں کے پاس سٹاک نہیں تھا ان کیخلاف کارروائی کرے انہوں نے کہاکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے ایف بی آر کوسو ارب کانقصان برداشت کرنا پڑا اس دفعہ پٹرول کی کھپت زیادہ ہے اور جی ایس ٹی کی مد میں ملنے والی رقم سے اس نقصان میں کسی حد تک کمی ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ اس وقت بھی 46 فیصدپٹرول پی ایس او اور54فیصد پٹرول دیگرمارکیٹنگ کمپنیاں فراہم کررہی ہیں کوئی کمپنی بنک کرپٹ نہیں ہے پندرہ لاکھ چھ ہزار ٹن میں سے آٹھ ہزار ٹن سپلائی مارکیٹنگ کمپنیاں کررہی ہیں انہوں نے کہاکہ اس دفعہ تیس فیصد اضافی کھپت نظرآئی جس کی منصوبہ بندی ممکن نہیں تھی شاہدخاقان عباسی نے کہاکہ پٹرول قلت کے حوالے سے کسی سازش کاعلم نہیں ہے عوام سے شرمندہ ہیں اسی لئے کوشش کی جارہی ہے کہ مسئلے کو دنوں میں حل کیاجائے ایک اورسوال پر انہوں نے کہاکہ پاکستان اورقطر کے درمیان مذاکرات ہورہے ہیں اور پی ایس او کی ٹیم جاچکی ہے سیف الرحمان سے پاکستان یاپاکستان کی کسی وزارت کاکوئی تعلق نہیں ہے قطر کے ساتھ ایل این جی کے معاملے پر کسی پرائیویٹ شخص کااس سے کوئی عمل دخل نہیں ہے انہوں نے کہاکہ پٹرولیم مصنوعات کی گرتی ہوئی قیمتوں کا سب سے زیادہ فائدہ حکومت پاکستان نے اپنی عوام کو پہنچایا ہے دنیا کے دیگرممالک سے بھی زیادہ ریلیف عوام کو دیاہے ۔

انہوں نے کہاکہ جیسے ہی اضافی کھپت سامنے آئی اس کاانتظام کیاگیا وزیراعظم کے سامنے جو رپورٹ آئے گی اس میں حقائق سامنے آجائیں گے اسے چھپانے کی ضرورت نہیں ہے انہوں نے بتایا کہ پی ایس او سال کا 1600ارب کاکاروبارکرتاہے دواڑھائی سو ارب کامعاملہ رہ جاتا ہے جو چلتارہتاہے۔ایک اورسوال پرانہوں نے کہاکہ پٹرول درآمد کیاجاتاہے جس میں دس دن لگتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :