سندھ میں قیام امن اور شہریوں کی جان ومال کے تحفظ کیلئے صوبہ میں فوری طورپرمارشل لاء نافذ کیاجائے ،الطاف حسین،

وزیراعظم فوری طورپرصدرمملکت کوخط لکھ کر صوبہ سندھ میں فوری طورپرمارشل لاء نافذ کرنے کی سفارش کریں، قائد ایم کیو ایم

پیر 19 جنوری 2015 21:58

سندھ میں قیام امن اور شہریوں کی جان ومال کے تحفظ کیلئے صوبہ میں فوری ..

لندن(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 جنوری 2015ء) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے وزیراعظم نوازشریف سے مطالبہ کیاہے کہ حکومت سندھ صوبہ خصوصاً کراچی میں قیام امن میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے لہٰذا سندھ میں قیام امن اور شہریوں کی جان ومال کے تحفظ کیلئے صوبہ میں فوری طورپرمارشل لاء نافذ کیاجائے ۔ انہوں نے یہ مطالبہ اتوار کی شب کراچی میں امن وامان کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال پر نجی ٹی وی چینلزپر اظہارخیال کرتے ہوئے کیا۔

الطاف حسین نے کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات پر اپنی سخت تشویش کااظہارکرتے ہوئے کراچی میں ان واقعات میں جاں بحق ہونے والے افرادکیلئے دعائے مغفرت کی اوران کے لواحقین سے دلی تعزیت کااظہارکیا۔ انہوں نے کہاکہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں روزبروزاتوارہورہاہے ، امن وامان کی صورتحال بدسے بدترہورہی ہے،حکومت سندھ نے کراچی کے شہریوں کوفرقہ وارانہ تنظیموں کے دہشت گردوں اورطالبان کے حوالے کردیاہے۔

(جاری ہے)

شہرکی صورتحال پر حکومت سندھ قطعی طورپرلاتعلقی اوربے حسی کامظاہرہ کررہی ہے ۔ ایسالگتاہے کہ کراچی ایک لاوارث شہرہے اوراس کاکوئی پرسان حال نہیں ہے ۔ آج بھی کراچی میں مختلف واقعات میں پولیس اہلکاروں سمیت 10افراددہشت گردوں کی فائرنگ سے جاں بحق ہوچکے ہیں ،ایک گھنٹہ پہلے کراچی میں اردو یونیورسٹی کے قریب ایک گاڑی پر فائرنگ ہوئی جس میں دوسرکاری افسران جاں بحق ہوگئے ۔

یہ سب دہشت گردی کرنے والے وہی ہیں جوہمیشہ سے کراچی کے دشمن ہیں اوراس شہرمیں امن وسکون نہیں چاہتے ۔ انہوں نے کہاکہ کراچی کی آبادی گئی گنابڑھ چکی ہے اوراس کے لحاظ سے پولیس کی نفری انتہائی کم ہے ۔حکومت سندھ نے پولیس کی نفری میں اضافہ کرنے اور صحیح لوگوں کی بھرتی کرنے کے بجائے ڈاکووٴں اورجرائم پیشہ عناصرکوجیلو ں سے نکال کرپولیس میں بھرتی کرلیا ہے اور بڑی بڑی پوسٹوں پرتعینات کردیاہے جن کاکام شہرمیں امن قائم کرنانہیں بلکہ پیسہ کے عوض جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی کرنا،بے گناہ شہریوں کوپکڑ کر ان کے اہل خانہ سے بھاری رقم وصول کرنااورعدم ادائیگی پر تشددکرکے دوران حراست ماورائے عدالت قتل کردینا ہے ۔

ایم کیوایم کے کئی کارکنوں کواسی طرح دوران حراست تشددکرکے شہیدکردیاگیا۔ہمارے پاس اس بات کے ثبوت ہیں کہ کس طرح ایم کیوایم کے کارکنوں کے اہل خانہ سے بھاری رقوم طلب کی گئیں۔ چندروزقبل ہم شہیدکارکنوں کے جنازے لیکرچیف منسٹرہاوٴس گئے لیکن کئی گھنٹے گزرجانے کے باوجودوزیراعلیٰ سندھ یاان کی کابینہ کاکوئی رکن شہیدوں کے لواحقین سے اظہارہمدردی کیلئے نہیں آیا۔

حکومت سندھ کایہ طرزعمل اس بات کاثبوت ہے کہ حکومت سندھ خوداس ظلم میں برابر کی شریک ہے اوراس کاکام صوبہ میں امن قائم کرنااورشہریوں کوجان ومال کاتحفظ فراہم کرنانہیں بلکہ جرائم پیشہ عناصر ، گینگ وار کے دہشت گردوں اورظالم پولیس افسران کی مدداورسرپرستی کرنا ہے۔ الطاف حسین نے وزیراعظم نوازشریف سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ حکومت سندھ صوبہ خصوصاً کراچی میں قیام امن میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے لہٰذا سندھ میں قیام امن اور شہریوں کی جان ومال کے تحفظ کیلئے وزیراعظم فوری طورپرصدرمملکت کوخط لکھ کر صوبہ سندھ میں فوری طورپرمارشل لاء نافذ کرنے کی سفارش کریں ۔

اگرچہ یہ ایک غیرمقبول اورناپسندیدہ مشورہ ہے لیکن بسااوقات شہریوں کی جان ومال کے تحفظ اورقیام امن کے لئے ایسے غیرمقبول اورناپسندیدہ فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اگروزیراعظم یہ سمجھتے ہیں کہ یہ فیصلہ ٹھیک نہیں ہے توپھر وزیراعظم کراچی کے شہریوں کودہشت گردوں سے اپناتحفظ خودکرنے کیلئے فوری طورپراسلحہ کے لائسنس جاری کریں، شہریوں کودہشت گردوں پر نظررکھنے اوراپنے تحفظ کے لئے علاقوں کی سطح پر محلہ کمیٹیاں بنانے کی باقاعدہ اجازت دیں اسلئے کہ پولیس یارینجرزکے پاس اتنی فورس نہیں ہے کہ ان کے اہلکارشہرکے ہر محلے اورہرگلی میں تعینات کئے جاسکیں۔

الطاف حسین نے مزید کہاکہ کچھ عرصہ قبل کراچی کے شہریوں نے اپنے اپنے علاقوں میں آپس میں چندہ کرکے حفاظتی بیریئر لگائے تھے لیکن حکومت سندھ کی ایماء پر رینجرزنے شہرکے تمام علاقوں میں لگے ہوئے یہ حفاظتی بیریئر ہٹادیے اوراس طرح کراچی کے شہریوں کو مزیدغیرمحفوظ بناکردہشت گردوں کے رحم وکرم پرچھوڑدیاگیا۔انہوں نے رینجرزکے حکام سے مطالبہ کیاکہ کراچی کے شہریوں کواپنے علاقوں کے تحفظ کے لئے دوبارہ حفاظتی بیریئرلگانے دیئے جائیں اورجب شہرکے عوام پولیس، رینجرزاورقانون نافذکرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کررہے ہیں توانہیں بھی شہریوں کے تحفظ اورحقوق کاخیال کرناچاہیے۔

انہوں نے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کے نتیجے میں اپنی جانوں کانذرانہ پیش کرنے والے پولیس اوررینجرز کے اہلکاروں کوخراج عقیدت پیش کیا۔ الطاف حسین نے گستاخانہ خاکوں کے خلاف کراچی میں جماعت اسلامی کی ذیل تنظیم اسلامی جمعیت طلبہ کے پرتشدداحتجاج کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہاکہ گستاخانہ خاکوں کے خلاف احتجاج ضرور کرناچاہیے لیکن اس کی آڑمیں جمعیت کے تھنڈراسکواڈنے کراچی میں جوپرتشددکارروائی کی اورجس طرح پولیس اورصحافیوں پر گولیاں چلائیں وہ قابل مذمت ہے ۔

انہوں کہاکہ اے ایف پی کا فوٹو گرافر آصف تومسلمان اورپاکستانی ہے ،گستاخانہ خاکہ کی اشاعت میں اس کاکیاقصورہے لیکن جمعیت کے مسلح افرادنے آصف کومحض اس بات پر کہ وہ فرانسیسی نیوزایجنسی کافوٹوگرافرہے، باقاعدہ تاک کر سینے پرگولی مارکرشدیدزخمی کیا۔ انہوں نے اس واقعہ پر پولیس وانتظامیہ کی جانب سے جمعیت کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی نہ کئے جانے کی بھی مذمت کی ۔