چار وفاقی وزراء ، چیئرمین اورڈپٹی چیئرمین سینٹ سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کی ایک بھاری بھرکم شخصیات اپنی معیاد پوری ہونے پر آئندہ مارچ میں ا یوان بالا کے رکن نہیں رہیں گے۔۔

سینٹ چھوڑ جانے والے اہم سیاسی رہنماؤں میں مسلم لیگ (ق)کے چوہدری شجاعت حسین بھی شامل ۔۔۔ وزراء میں پرویز رشید،مشاہد اللہ خان ،عباس آفریدی اور عبدالغفور حیدری کے دوبارہ منتخب ہونے کا قوی امکان

منگل 20 جنوری 2015 13:25

چار وفاقی وزراء ، چیئرمین اورڈپٹی چیئرمین سینٹ سمیت مختلف سیاسی جماعتوں ..

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20 جنوری 2015ء ) چار وفاقی وزراء ، چیئرمین اورڈپٹی چیئرمین سینٹ اور مختلف سیاسی جماعتوں کی ایک بھاری بھرکم شخصیات اپنی معیاد پوری ہونے پر آئندہ مارچ میں ا یوان بالا کے رکن نہیں رہیں گے تین مارچ 2015ء کو انتخابات میں سینٹ کی نصف ہیت تبدیل ہوجائے گی ان کی جگہ نئے ارکان لیں گے اس بار ریٹائر ہونے والے 52 ارکان میں سے واضح اکثریت کے پاس انہیں دوبارہ منتخب کرانے کے لیے مطلوبہ نمائندگی حاصل نہیں رہی پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے چیئرمین سینٹ نیئر حسین بخاری ، اسلام آباد اور ڈپٹی چیئرمین صابر بلوچ تین سالہ مدت کے لیے بلوچستان سے منتخب ہوئے تھے ۔

ایوان بالا پر پیپلز پارٹی کی گرفت کی وجہ سے انہیں کوئی مشکل دیکھنے نہیں پڑی تاہم اب ان کے دوبارہ منتخب ہونے کا امکان نہیں ہے تقریباً 15برس بعد مسلم لیگ (ن) کے امیدوار ان کی جگہ لیں گے 1999ء سے موجودہ حکمران جماعت سینٹ میں اقلیت میں رہی اس دوران مسلم لیگ (ق) اور پیپلز پارٹی کے نمائندے ایوان بالا کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین رہے ، ریٹائر ہونے والے وزراء میں پرویز رشید اور مشاہد اللہ خان ، پنجاب ، عباس آفریدی قبائلی علاقوں اور عبدالغفور حیدری بلوچستان سے منتخب ہوئے ان کے دوبارہ منتخب ہونے کا قوی امکان ہے پیپلز پارٹی کے گلزار احمد خان ان کے بیٹے وقار احمد خان ، فخر امام ، عابدہ حسین کی بیٹی صغریٰ امام ریٹائر ہونے والے سینیٹرزمیں شامل ہیں عابدہ حسین کو تو سیاست سے اب کوئی دلچسپی نہیں رہی تاہم فخر امام مسلم لیگ (ن) میں شامل ہیں ۔

(جاری ہے)

سینٹ چھوڑ جانے والے اہم سیاسی رہنماؤں میں مسلم لیگ (ق)کے چوہدری شجاعت حسین بھی شامل ہیں جن کی جماعت کو مئی 2013ء کے عام انتخابات میں بری طرح شکست کا سامنا کرنا پڑا اس کے علاوہ مسلم لیگ (ن) کے قائد ایوان راجہ ظفر الحق ، ظفر علی شاہ ، سردار یعقوب ناصر ، پروفیسر ساجد میر ، نجمہ حیدر اور جعفر اقبال ، ایم کیو ایم کے بابر غوری ، اے این پی کے حاصل بزنجو بھی ریٹائر ہوجائینگے پیپلز پارٹی کے نمایاں رہنماؤں میں رحمن ملک ،مولا بخش چانڈیو ،فاروق ایچ نائیک جہانگیر بدر اور قیوم سومرو بھی ریٹائر ہورہے ہیں قیوم سومرو تو صرف دو ماہ قبل منتخب ہوئے تھے