وزیراعظم آزد کشمیر کی زیر صدارت اجلاس، دہشت گردی کیخلاف قومی ایکشن پلان کے نفاذ کی منظوری دیدی ،

کمیٹیاں دہشت گردی کیخلاف جنگ میں قومی ایکشن پلان پر من وعن عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کریں گی، دہشت گردی ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، قوم کیساتھ نمٹنے کیلئے قوم ، مسلح افواج متحد ہوچکے،چودھری عبدالمجید، سانحہ پشاور انسانیت کیخلاف بدترین جرم تھا ،دہشت گردی کا قلع قمع ناگزیر ہو چکا ،اجلاس سے خطاب

منگل 20 جنوری 2015 18:20

وزیراعظم آزد کشمیر کی زیر صدارت اجلاس، دہشت گردی کیخلاف قومی ایکشن ..

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20جنوری2015ء) ملک کے دیگر صوبوں کی طرح آزاد کشمیر میں بھی دہشت گردی کے خلاف قومی ایکشن پلان کے نفاذ کی منظوری دے دی گئی۔ اس سلسلہ میں منگل کے روز وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجید کی صدارت میں اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا۔ جس میں چیف سیکرٹری آزاد کشمیر عابد علی، سیکرٹری مالیات ملک محمد صادق، انسپکٹر جنرل پولیس خدا بخش اعوان، پرنسپل سیکرٹری فیاض علی عباسی، سیکرٹری سروسز چوہدری منیر حسین، سیکرٹری اطلاعات سید ظہور الحسن گیلانی، سیکرٹری قانون ادریس عباسی، سیکرٹری اوقاف نظیر الحسن گیلانی، میجر جنرل فہیم العظیم، کمانڈر ون اے کے بریگیڈ، کمانڈر ٹو اے کے بریگیڈ، کمشنرز مظفرآباد، میرپور، پونچھ، ڈی آئی جیزمظفرآباد، میرپور، پونچھ اور دیگر سول اور حساس اداروں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کیلئے قومی اور علاقائی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔ جن میں آزاد کشمیر سطح پر وزیر اعظم چوہدری عبدالمجید کی سربراہی میں کمیٹی بنائی گئی کمیٹی میں وزیر اعظم کے علاوہ فوجی اور سول آفیسران شامل ہوں گے۔ ڈویژن کی سطح پر کمشنرز عملدرآمد کمیٹیوں کے سربراہ ہوں گے ان کمیٹیوں میں بھی فوجی اور سول آفیسران شامل ہوں گے۔

چیف سیکرٹری کی سربراہی میں جائنٹ آپریشنل سیل بھی قائم کیا گیا جس میں فوج اور سول آفیسران شامل ہوں گے۔ یہ کمیٹیاں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قومی ایکشن پلان پر من و عن عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کریں گی۔ اجلاس میں آزاد کشمیر سے افغان مہاجرین کے انخلاء کا بھی فیصلہ کیا گیا جس کیلئے ضروری قانونی اقدامات کیے جائیں گے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم چوہدری عبدالمجید نے کہا کہ دہشت گردی ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے جس سے پوری قوت کے ساتھ نمٹنے کیلئے قوم اور مسلح افواج متحد ہو چکے ہیں۔

دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک افواج، سیکورٹی اداروں اور شہریوں نے بھاری قربانیاں دی ہیں۔ سانحہ پشاور انسانیت کے خلاف بدترین جرم تھا جس کے بعد دہشت گردی کا قلع قمع ناگزیر ہو چکا ہے اس سانحہ کے بعد جس طرح قومی سیاسی قیادت نے اتفاق و اتحاد کا مظاہرہ کیا اس پر تمام سیاسی قوتیں مبارک باد کی مستحق ہیں۔ وزیر اعظم چوہدری عبدالمجید نے کہا کہ پاک افواج کے سپہ سالار نے جی ایچ کیو میں یوم شہداء کی تقریب سے اپنے خطاب میں جس طرح کشمیریوں کے حق خودارادیت کی دوٹوک حمایت کی اس پر تمام کشمیری قوم ان کی شکر گزار ہے۔

وزیر اعظم نے اجلاس کو یقین دہانی کرائی کہ ملک کے دیگر صوبوں کی طرح آزاد کشمیر کے اندر بھی دہشت گردی کے خاتمے کیلئے قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کرایا جائے گا اور اس ضمن میں ضروری قانون سازی بھی کی جائے گی۔ اجلاس میں جنرل آفیسر کمانڈنٹ نے یقین دہانی کرائی کہ مسلح افواج قومی ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد کیلئے پوری قوت کے ساتھ سول انتظامیہ کی مدد اور اعانت کیلئے موجود ہیں اور سول اداروں کے استعداد کار میں اضافے سمیت ہر طرح کی مدد کیلئے تیار ہوں گے انہوں نے کہا کہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پوری قوت اور استعداد کے ساتھ ایکشن لیا جائے گا۔

اجلاس میں سانحہ پشاور اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جانی قربانی دینے والے شہریوں، فوجی و سول اداروں کے شہداء کی مغفرت کیلئے دعا بھی کی گئی۔

متعلقہ عنوان :