اسلام آباد پولیس نے 2007 میں لال مسجد میں آپریشن کے دوران گرفتار ہونیوالے مدرسہ کے سابق طالبعلموں کی تلاش شروع کر دی

بدھ 21 جنوری 2015 13:52

اسلام آباد پولیس نے 2007 میں لال مسجد میں آپریشن کے دوران گرفتار ہونیوالے ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 جنوری 2015ء) اسلام آباد پولیس نے 2007 میں لال مسجد میں آپریشن کے دوران گرفتار ہونے والے مدرسہ کے سابق طالب علموں کی تلاش شروع کر دی نجی ٹی وی کے مطابق پولیس حکام نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ لال مسجد سے تعلق رکھنے والے ان لوگوں نے جولائی 2007 میں آپریشن سائلنس کے دوران عبدالرشید غازی اور دوسروں کی ہلاکت کا بدلہ لینے کیلئے غازی فورس قائم کی تھی۔

ان حکام نے دعویٰ کیا کہ غازی فورس 23 مارچ 2009 اسلام آباد میں سپیشل برانچ، 4 اپریل، 2009 کو فرنٹیئر کانسٹیبلری بیرکوں، چھ جون 2009 کو ریسکیو ون فائیو اور پانچ اکتوبر 2009 کو ورلڈ فوڈ پروگرام دفتر پر خود کش حملوں میں ملوث ہے۔غازی فورس نے اڈیالہ جیل اور اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے دفتر پر بھی حملے کی منصوبہ بندی کی تھی۔

(جاری ہے)

فورس نے سوات، بونیر اور اورکزئی ایجنسی میں چھ دہشت گرد حملے بھی کیے۔

خیال رہے کہ آپریشن سائلنس کے دوران لال مسجد سے جڑے سینکڑوں طالب علم گرفتار کیے گئے تھے اور پولیس کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈز کی مدد سے ان کے ریکارڈ رکھے ہوئے ہے۔تاہم زیادہ تر طالب علموں کی عمر 18 سال سے کم ہونے کی وجہ سے نادرا کے پاس بھی ان کے ریکارڈ موجود نہیں پولیس حکام نے بتایا کہ سوات میں آپریشن کے دوران سیکورٹی فورسز نے غازی فورس کو تہس نہس کر دیا تھا ذرائع کے مطابق اب ایسی خفیہ رپورٹس آ رہی ہیں کہ فورس کے سابق کارکن گروپ کو متحرک کرنے کیلئے ساتھیوں سے رابطے کر رہے ہیں اس وجہ سے پولیس اپنے پاس موجود ریکارڈ کی مدد سے ان کارکنوں کو تلاش کرنے کی کوششیں کر رہی ہے۔

حکام نے بتایا کہ پولیس اپنے پاس موجود ریکارڈ کی مدد سے 368 ایسے لوگوں کوتلاش کر رہی ہے۔مشتبہ افراد کا تعلق آزاد کشمیر، اٹک، سوات، بونیر سمیت مختلف علاقوں سے ہونے کی وجہ سے اسلام آباد پولیس ان کے کوائف کی تصدیق کیلئے متعلقہ تھانوں سے رابطہ کر رہی ہے۔اسلام آباد پولیس دارالحکومت اور اطراف کے علاقوں میں موجود ایسے لوگوں کی خود نگرانی کر رہی ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ اب تک 68 مشتبہ افراد کو کوائف کی تصدیق کے بعد کلیئر کر دیا گیااسی طرح، دوسرے علاقوں میں ڈھونڈے جانے والے 111 لوگوں میں سے 51 کے پتوں کی تصدیق مکمل ہو چکی ہے حکام نے بتایا کہ لال مسجد کے اندر اور اطراف نگرانی بڑھا دی گئی۔

متعلقہ عنوان :