بیک وقت تین طلاقوں کو جرم قرار دینے کی سفارش

بدھ 21 جنوری 2015 16:54

بیک وقت تین طلاقوں کو جرم قرار دینے کی سفارش

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21جنوری2015ء) اسلامی نظریاتی کونسل کے سربراہ مولانا خان محمد شیرانی نے کونسل کے اجلاس کے بعد فیصلوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ طلاق دینے کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ ایک طہر میں ایک ہی طلاق دی جائے تین اکٹھی طلاقیں دینا خلاف سنت ہے۔ اسلامی نظریاتی کونسل نے خاتقن جج کی تعیناتی سے متعلق بھی اپنے اجلاس میں فیصلہ کیا کہ حدود کے مقدمات سمیت دیگر مقدمات میں بھی خاتون جج تعینات کی جا سکتی ہے۔

(جاری ہے)

اسلامی نظریاتی کونسل نے قانون انفساخ مسلم ازدواج 1939کی مختلف دفعات کے حوالے سے بھی فیصلے کیے جن کے تحت قانون میں دوسری شادی کی بنا پر نکاح فسخ کرنے کی شک کو مسترد کر دیا ہے۔ کونسل نے بچوں کو جسمانی سزا دینے کے بل کو مسرد کرتے ہوئے بچوں کو سزا دینا غلط قرار دیا ہے۔ سربراہ مولانا خان محمد شیرانی کہنا تھا کہ اس سلسلے میں کونسل تحقیق کے بعد واضع جوب دے گی۔ کونسل نے اس سوال کو مسترد کر دیا جس میں کہا کہ پاکستان کا قیام 27 رمضان المبارک کو ہوا 14 اگست کی بجائے اس دن چھٹی دی جائے۔ کونسل نے 14 اگست کی چھٹی برقرار رکھنے کا فیصلہ دیا۔