کراچی کی 60فیصد کچی آبادیوں میں دہشت گردوں کا راج

اورنگی ٹاوٴن،اتحاد ٹاوٴن،سہراب گوٹھ ،ملیر ،لانڈھی ،،منگھوپیر اور دیگر کچی آبادیوں میں دہشت گرد آزادانہ طور پر سرگرمیوں میں مصروف

بدھ 21 جنوری 2015 19:10

کراچی کی 60فیصد کچی آبادیوں میں دہشت گردوں کا راج

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21جنوری2015ء) کراچی کی 60فیصد کچی آبادیوں میں دہشت گردوں کا راج ،کنواری کالونی ،بلدیہ ٹاوٴن،اورنگی ٹاوٴن،اتحاد ٹاوٴن،سہراب گوٹھ ،ملیر ،لانڈھی ،منگھوپیر اور دیگر کچی آبادیوں میں دہشت گرد آزادانہ طور پر سرگرمیوں میں مصروف ہیں ۔اس سلسلے میں تنظیم Intitiatorکے رانا آصف نے بتایا کہ کراچی شہر کی صورت حال وزیرستان سے بھی زیادہ خطرناک ہے ۔

شہر لسانی ،مذہبی اور سیاسی بنیادوں پر تقسیم ہے ۔کبھی تاجروں تو کبھی کراچی کے الیکٹرک سپلائی کارپوریشن اور وطن کارڈ کے حصول پر احتجاج ہوتا ہے اور کبھی ناموس رسالت ریلیاں نکلتی ہیں ۔ایک کمیونٹی کا زخمی یا بیمار دوسرے کمیونٹی کے اسپتال میں نہیں جاسکتا۔ان کا کہنا تھا کہ یہاں سیاسی جماعتوں کو مسلح گروہوں نے یرغمال بنا رکھا ہے ۔

(جاری ہے)

سیاسی جماعتوں کے جھنڈے ہر جگہ نظر آتے ہیں ۔

جرائم پیشہ افراد ان کو اپنی کارروائیوں کے لیے استعمال کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کچی آبادیوں میں جہاں جرائم پیشہ افراد پناہ لے رہے ہں وہاں سے اسلحہ اور جرائم پیشہ افراد کو پکڑا جارہا ہے ۔جبکہ منگھوپیر لیاری ایکسپریس وے ری اسٹیبلشمنٹ پراجیکٹ دہشت گردوں کی آماج گاہ بن چکے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم مدارس کے سروے کررہے ہیں ۔اس دوران مدارس کا نصاب بھی دیکھا ہے ۔کیماڑی میں کینٹ اسٹیشن ،ڈرگ روڈ اور چنیسر گوٹھ کے مقدمات پر لوگ ٹرین سے اترکرقریبی کچی آبادیوں میں نکل جاتے ہیں ۔یوسف گوٹھ ،تاج کمپلیکس ،عائشہ منزل ،الکرم اسکوائر ایسے پوائنٹس ہیں جہاں سے باہر آنے والے مسافر بنا کسی ڈر خوف کے علاقوں میں داخل ہوجاتے ہیں جنہیں روکنے والا کوئی نہیں ہے ۔

متعلقہ عنوان :