اسرائیلی فوجی عدالت نے 14سالہ بچی کو یہودی فوجیوں پر پتھراؤ کرنے کے جرم میں دو ماہ قید، 6 ہزار شیکل جرمانہ کی سزا سنا دی

جمعرات 22 جنوری 2015 14:34

اسرائیلی فوجی عدالت نے 14سالہ بچی کو یہودی فوجیوں پر پتھراؤ کرنے کے ..

رام اللہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 جنوری 2015ء) اسرائیلی فوجی عدالت نے زیرحراست 14سالہ فلسطینی بچی ملاک الخطیب کو یہودی فوجیوں پر پتھراؤ کرنے اور یہودیوں پر حملے کیلئے اپنے پاس چاقو رکھنے کی پاداش میں 2ماہ قید اور 6ہزار شیکل جرمانہ کی سزا کا حکم سنا دیا ۔اطلاعات کے مطابق رام اللہ کے نواحی علاقے بیتین سے تعلق رکھنے والی ملاک الخطیب کو گزشتہ روز عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اسرائیلی جج نے اسے عوفر جیل میں 2ماہ تک بند رکھنے کا حکم دیتے ہوئے اس پر 6 ہزار شیکل کا جرمانہ کیا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں نے کم سن فلسطینی بچی کو اسرائیلی فوجی عدالت سے سزا دینے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی انسانی حقوق کی سنگین پامالی قرار دیا ہے۔فلسطین میں اسیران کے حقوق کیلئے سرگرم کلب برائے اسیران کے چیئرمین جواد بولس نے اسرائیلی عدالت کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی انسانی حقوق اور عالمی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ملاک الخطیب پہلی بچی نہیں جسے کم عمری میں قید کی سزا اور جرمانہ کیا گیا ہے۔ اس سے قبل ایسے بے شمار واقعات ریکارڈ پر موجود ہیں۔

متعلقہ عنوان :