پاکستان ہر سال پھلوں پر فروٹ فلائی مکھی کے حملہ کی وجہ سے 20ارب روپے کے کثیرزرمبادلہ سے بھی محروم ہو نے لگا

جمعرات 22 جنوری 2015 15:33

پاکستان ہر سال پھلوں پر فروٹ فلائی مکھی کے حملہ کی وجہ سے 20ارب روپے ..

فیصل آباد( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 جنوری 2015ء ) پاکستان ہر سال پھلوں پر فروٹ فلائی مکھی کے حملہ کی وجہ سے نہ صرف خاطر خواہ پیداوار بلکہ بین الاقوامی معیار اور کوالٹی پر اُٹھنے والے سوالات کے باعث 20ارب روپے کے کثیرزرمبادلہ سے بھی محروم ہورہا ہے۔ یہ انکشاف زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر اقرار احمدخاں کی زیرصدارت شعبہ حشریات کے زیراہتمام فروٹ فلائی مکھی کی بہتر مینجمنٹ پر مبنی نیشنل ایکشن پلان کے حوالے سے منعقدہ سٹیک ہولڈرز اجلاس میں کیا گیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اکیڈیما‘ کسان‘ انڈسٹری‘ این جی اوز‘ ایکسپورٹرز اور توسیعی ذمہ داران پر مبنی ایک ورکنگ گروپ بھی تشکیل دیا گیا تاکہ اس نقصان دہ مکھی کے اثرات کاجائزہ لیتے ہوئے موثرایکشن پلان اور گائیڈلائنز مرتب کی جا سکیں۔

(جاری ہے)

وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹراقرارا حمدخاں نے کہا کہ پھلوں پر فروٹ فلائی حملے اور زرعی ادویات کے اثرات کی وجہ سے بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستانی پھل صارف کی اولین ترجیح نہیں رہتے جس کے نتیجہ میں ملک اربوں روپے کا برآمدی زرمبادلہ ہاتھ سے نکل جاتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ بھارت کے بعداب پاکستانی پھل اور سبزیاں بہترین ذائقے اور خوشبو کے باوجود فروٹ فلائی حملے اوریورپ و امریکہ میں سخت کوالٹی پیرامیٹرز پر پورا نہ اُترتے ہوئے بین الاقوامی صارف سے دور ہورہی ہیں ہیں جس کے سدباب کیلئے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ اکیڈیما و انڈسٹری میں مضبوط روابط سے قابل عمل حکمت عملی ترتیب دینے میں مدد ملے گی۔

چیئرمین شعبہ انٹومالوجی ڈاکٹر جلال عارف نے کہا کہ سال 2012ء میں پوری دنیا میں 45ارب ڈالر سے زائد مالیت کی زرعی ادویات استعمال کی گئیں ہے جبکہ 2017ء تک اس میں 65ارب ڈالر تک اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ صرف امریکہ میں صار ف کی سطح پر 12.5ارب ڈالر کی زرعی ادویات فروخت ہوئیں جو پوری دنیا کا 32فیصد ہیں۔ انہوں نے کہاکہ فروٹ فلائی کی 11اقسام پھلوں اور سبزیوں کی پیداوار اور کوالٹی کو متاثر کر رہی ہیں جس کی وجہ سے ایک بڑی مقدار برآمدنہیں ہوپارہی۔

سنجینٹا کے ڈاکٹر توصیف الرحمن نے کہا کہ ورکنگ گروپ پہلے مرحلہ میں سبزیوں اور زرعی اجناس پر فروٹ فلائی کے اثرات کا جائزہ لیتے ہوئے قابل عمل حکمت عملی اور گائیڈلائنز مرتب کرے گا ۔ بائر کے ڈاکٹر توفیق صدیق نے کہاکہ بہتر مینجمنٹ سے فروٹ فلائی کے نقصان دہ اثرات کوکم کرنے کیلئے تمام متعلقین کو سرجوڑ کر بیٹھنا ہوگا۔ اجلاس سے علی اکبر گروپ کے ڈاکٹر لیاقت حیات ‘ ڈاکٹر منصور الحسن‘ ڈاکٹر سہیل احمد‘ ڈاکٹر وسیم اکرم‘ ڈاکٹر احمد نواز‘ ڈاکٹر حامد بشیر‘ ڈاکٹر راشد رسول خان‘ ڈاکٹر احسن خان‘ ڈاکٹر دلدار گوگی‘ ڈاکٹر محمد ارشد‘ ڈاکٹر خرم ضیاء‘ ڈاکٹر فاطمہ مصطفی‘ ڈاکٹر سفیان‘ ڈاکٹر جام نذیر اور ڈاکٹر بلال سعید نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :