حکومت نے دہشت گردی کو صرف مذہب اور فرقہ سے جوڑنے کی ناکام کوشش کی ہے۔مولانا فضل الرحمن

جمعرات 22 جنوری 2015 16:04

حکومت نے دہشت گردی کو صرف مذہب اور فرقہ سے جوڑنے کی ناکام کوشش کی ہے۔مولانا ..

جنوبی وزیرستان (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 جنوری 2015ء )قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت نے دہشت گردی کو صرف مذہب اور فرقہ سے جوڑنے کی ناکام کوشش کی ہے۔جمعیت علماء اسلام ف نے حکومتی موقف کو مسترد کردیا ۔دہشت گردی کو مذہب ،علاقے ،زبان یا فرقہ سے نہیں جوڑا جاسکتا ۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے گزشتہ دن جمعیت علماء اسلام ف جنوبی وزیرستان کے نمائندہ وفد سے ملاقات میں باتچیت کرتے ہوئے کیا ۔

وفد میں جنوبی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے مولانا نیاز محمد قریشی ،ملک سعید انور محسود،مولانا عبداللہ حقانی ،حافظ فریداللہ ترابی،مفتی خالق نورموسٰی،صوبیدار حاجی بادشاہ خان محسود وغیرہ شامل تھے ۔مولانا فضل الرحمن کا کہناتھا کہ حکومت نے فوجی عدالتوں کے معاملے پر غلطی کی ہے۔

(جاری ہے)

اس معاملے پر نظر ثانی کرنی چائیے ۔ان کا کہناتھا کہ ہم دہشت گردی کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔

اور جمعیت علماء اسلام ف کا روز اول سے موقف واضح ہے ۔ان کا کہناتھا کہ آل پارٹیز کانفرنس کے موقع پر پوری قیادت نے دہشت گردی کے متعلق ایک موقف اختیار کیاتھا اور عین موقع پر حکومت نے غلطی کرتے ہوئے متفقہ موقف کو نقصان پہنچایا ۔اور دہشت گردی کو صرف مذہب و فرقہ سے جوڑنے کی ناکام کوشش کی۔ان کا کہناتھا کہ تمام مذہبی جماعتیں اور اتحاد دینی مدارس ہمارے موقف کے ساتھ ہیں ۔

اور مدارس دین اسلامی علوم کے سرچشمے ہیں۔ان کا کہناتھا کہ کوئی طاقت مدرسے بند کرنے کی جرائت بھی نہیں کرسکتا ہے۔جس طرح دیگر تعلیمی ادارے مقدس ہیں اس طرح مدارس بھی مقدس ہیں ۔مولانا کا کہناتھا کہ دہشت گردی مذہب ،علاقے ،زبان یا فرقہ سے نہیں جوڑا جاسکتا ہے ۔یہ انسانیت کے خلاف ہے اور پوری قوم اس کے خلاف متحد ہوجائیں۔جنوبی وزیرستان کے وفد نے مولانا فضل الرحمن کو کراچی میں محسود قبائل کے خلاف جو ناروا سلوک کیا جارہا ہے اس کی طرف توجہ مبزول کی ۔جنوبی وزیرستان کے وفد نے مولانا فض الرحمن کو ملکی لیول پر جو جرائتمندانہ موقف اخیار کیا ہے اس پر مبارک باد دی اور فاٹا کے ایک کروڑ قبائل کی طرف سے ان کے موقف کی تائید و حمایت کا اعلان کیا۔