سپریم کورٹ نے ملٹری کورٹس اور21ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستیں سماعت کیلئے منظور کرلیں ،

چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں تین رکنی بینچ 28جنوری کو سماعت کریگا ، اکیسویں ترمیم آئین کے بنیادی ڈھانچے کے منافی ،بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ہے ،سپریم کورٹ کالعدم قرار دے ، دائردرخواست میں موقف

جمعرات 22 جنوری 2015 18:35

سپریم کورٹ نے ملٹری کورٹس اور21ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستیں سماعت ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22جنوری۔2015ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے ملٹری کورٹس اور21ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستیں سماعت کیلئے منظور کرلیں  چیف جسٹس آف پاکستان ناصر الملک کی سربراہی تین رکنی بینچ 28جنوری کو سماعت کریگا ،عدالت عظمی میں 21ویں آئینی ترمیم کے خلاف لاہور بار ایسوسی ایشن سمیت سات درخواستیں دائر کی گئیں لاہور ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ اکیسویں ترمیم آئین کے بنیادی ڈھانچے کے منافی اور بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ہے  سپریم کورٹ اسے کالعدم قرار دے سپریم کورٹ نے لاہور بار ایسوسی ایشن کی درخواست سماعت کیلئے منظور کرلی ہے چیف جسٹس ناصر الملک کی سراہی میں تین رکنی بینچ 28جنوری کو سماعت کریگا، بینچ کے دیگر ارکان میں جسٹس گلزار احمد اور جسٹس مشیر عالم شامل ہیں ۔