اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 12 لاکھ ٹن گندم برآمد، 30ہزار ٹن ورلڈ فوڈ پروگرام کو بے گھر افراد کیلئے فراہم کرنے کی منظوری دیدی،پنجاب 8 لاکھ، سندھ 4 لاکھ ٹن گندم برآمد کر سکے گا،فی میٹرک ٹن 55 ڈالر اور 45 ڈالر سبسڈی ملے گی،گندم سے تیار مصنوعات کی آزادانہ درآمد کا نوٹس ،فوری پابندی عائد کرنے کی ہدایت ،او جی ڈی سی ایل اور فوجی کبیر والا پاور کمپنی لمیٹڈ کے درمیان گیس کی فروخت کے معاہدے میں توسیع کی بھی منظوری

جمعہ 23 جنوری 2015 18:39

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 12 لاکھ ٹن گندم برآمد، 30ہزار ٹن ورلڈ فوڈ پروگرام ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23جنوری۔2015ء) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پنجاب اور سندھ سے 12 لاکھ ٹن گندم برآمد کرنے ، ورلڈ فوڈ پروگرام کو بے گھر افراد کیلئے 30 ہزار ٹن گندم فراہم کرنے، کی منظوری دیدی ،او جی ڈی سی ایل اور فوجی کبیر والا پاور کمپنی لمیٹڈ کے درمیان گیس کی فروخت کے معاہدے میں توسیع کی منظوری بھی دی ۔

(ای سی سی ) کا اجلاس جمعہ کو وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں کئی اہم فیصلے کئے گئے اجلاس کے آغاز میں وزیر خزانہ نے سعودی عرب کے فرمانرواشاہ عبد اللہ کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ۔ اس موقع پر اجلاس کے شرکاء نے شاہ عبد اللہ کیلئے فاتحہ خوانی کی ۔ معمول کی کارروائی کے دوران ای سی سی نے پنجاب اور سندھ کے اضافی ذخائر میں سے 12 لاکھ ٹن گندم برآمد کرنے کی منظوری دی ۔

(جاری ہے)

پنجاب آٹھ لاکھ جبکہ سندھ چار لاکھ ٹن گندم برآمد کر سکے گا ۔ سبسڈی کی مد میں پنجاب کو 55 ڈالر فی میٹرک ٹن جبکہ سندھ کو 45 ڈالر فی میٹرک ٹن دیئے جائیں گے ۔ کمیٹی نے گندم سے تیار مصنوعات کی آزادانہ درآمد کا نوٹس لیتے ہوئے ان کی درآمد پر فوری پابندی عائد کرنے کی ہدایت کی ۔ ای سی سی نے وزارت سیفران کی جانب سے ورلڈ فوڈ پروگرام کو تیس ہزار ٹن گندم فراہم کرنے کی تجویز بھی منظور کر لی ۔

یہ گندم خیبر پختونخوا اور فاٹا کے عارضی بے گھر افراد میں تقسیم کی جائیگی ۔ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ مزید ضرورت کی صورت میں وزارت سیفران نئی تجویز کے ساتھ کمیٹی سے رجوع کریگی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارت پانی و بجلی کی پیش کردہ تجویز کی بھی منظوری دی جس کے تحت ٹرانسمیشن لائن منصوبے میں نجی سرمایہ کاری کو راغب کیا جائیگا اور اس میں اپ فرنٹ ٹیرف بھی ایک آپشن کے طور پر شامل ہو گا ۔

نیپرا کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ لائسنس یافتگان سے تعمیر ، ملکیت ، دیکھ بھال اور آپریشن کے علاوہ عوامی مفاد میں طے شدہ قواعد و ضوابط کے تحت مخصوص ترسیلی سہولیات حاصل کر سکے گا ۔ اسی سی سی نے او جی ڈی سی ایل اور فوجی کبیر والا پاور کمپنی لمیٹڈ کے درمیان گیس کی فروخت کے معاہدے میں توسیع کی منظوری بھی دی جس کے تحت 20 ایم ایم سی ایف ڈی گیس جلد از جلد اور کمپنی کو ایل این جی کی دستیابی تک یکم فروری سے قبل فراہم کر دی جائیگی۔ پلانٹ اپنی مکمل استعداد کو بروئے کار لا کر 157 میگا واٹ بجلی پیدا کر سکے گا۔