موثر کارروائی سے مختلف آٹھ اضلاع سے لا کر لاہور میں بیمار گوشت کی خرید و فروخت میں 80 فیصد واضح کمی واقع ہو گئی ہے ‘ نسیم صادق

رابطہ نمبر 9211 کے فعال ہونے سے لوگ نہایت اعتماد کے ساتھ ہمیں مافیا کے بارے میں معلومات دے رہے ہیں‘ سیکرٹری محکمہ لائیو سٹاک ، غیر قانونی مذبحہ خانوں پر چھاپوں کے ساتھ ساتھ آگاہی مہم کو بھی تیز کیا جائے‘ کمشنر لاہور ڈویژن عبدالله خان سنبل کا اجلاس سے خطاب

جمعہ 23 جنوری 2015 22:11

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23جنوری۔2015ء) سیکرٹری محکمہ لائیو سٹاک پنجاب نسیم صادق نے کہا ہے کہ نیم مردہ و بیمار جانوروں کے گوشت کے خلاف آپریشن میں اب تک 621 ایف آئی آرز دے کر 840 گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں جبکہ ایک لاکھ 33ہزار کلو گوشت قبضہ میں لیا گیا ہے،موثر کارروائی سے مختلف آٹھ اضلاع سے لا کر لاہور میں بیمار گوشت کی خرید و فروخت میں 80 فیصد واضح کمی واقع ہو گئی ہے جس کے نتیجے میں سلاٹر ہاؤسز میں ذبح کے لیے لائے جانے والے جانوروں میں چار سو گنا اضافہ ہوا ہے۔

حرام جانوروں کے گوشت سمیت نیم مردہ اور بیمار جانورں کے گوشت میں ملوث مافیا کے بڑے حصہ کو قانون کی گرفت میں لایا جا چکا ہے،محکمہ لائیو سٹاک کے رابطہ نمبر 9211 (بے حس و بے ضمیر ملوث افراد کو نو دو گیارہ ہونا پڑے گا) کے فعال ہونے سے لوگ نہایت اعتماد کے ساتھ ہمیں مافیا کے بارے میں معلومات دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

سیکرٹری محکمہ لائیو سٹاک پنجاب نسیم صادق و کمشنر لاہور ڈویژن عبدالله خان سنبل نے ان خیالات کا اظہار حرام، مردہ اور بیمار جانوروں کے گوشت کی فروخت کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں ڈی سی او لاہور، ڈی جی ماحولیات، اسسٹنٹ کمشنرز، پولیس افسران اور لائیو سٹاک کے افسران نے شرکت کی۔کمشنر لاہور ڈویژن عبدالله خان سنبل نے کہا ہے کہ لاہور جیسے بڑے شہر کو بیمار گوشت سے پاک کرنے کے لیے ضلعی انتظامیہ و دیگر محکمے مضبوط اشتراک سے مکروہ کاروبار کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے اس آپریشن کو مستقل بنیادوں پر جاری رکھیں گے اور تمام ڈی سی اوز ضلعی سطح پر کارروائی کریں گے جبکہ تمام اسسٹنٹ کمشنرز کی نگرانی میں خصوصی ٹیمیں اس آپریشن کی عملی نگرانی کو پورے عزم کے ساتھ جاری رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ غیر قانونی مذبحہ خانوں پر چھاپوں کے ساتھ ساتھ آگاہی مہم کو بھی تیز کیا جائے۔ کمشنر لاہور نے کہا کہ موثرآپریشن میں لاہور سمیت دیگر اضلاع نے حوصلہ افزا کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے مگر اس کا مستقل بنیادوں پر جاری رہنا اصل کامیابی ہوگی۔

متعلقہ عنوان :