سندھ حکومت کو صوبائی سطح پر کام کرنیوالی بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کا کنٹرول صوبائی حکومت کے تحت لینا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے،پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن

جمعہ 23 جنوری 2015 22:47

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔23جنوری۔2015ء) پاکستان پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے صدر عبدالقادر پٹیل اور جنرل سیکریٹری سید نجمی عالم نے سندھ حکومت کو صوبائی سطح پر کام کرنے والی بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کا کنٹرول صوبائی حکومت کے تحت لینے کے عزم کو وقت کی اہم ترین ضرورت قرار دیتے ہوئے سندھ حکومت کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اٹھارویں آئینی ترمیم کے بعد توانائی کے شعبے میں صوبوں کی خودمختاری کا احترام بذاتہ آئینی تقاضہ ہے جس پر فوری عملدرآمد کیا جانا چاہیے۔

وفاقی حکومت پر لازم ہے کہ وہ توانائی کے کسی بھی ادارے کی نجکاری کا از خود فیصلہ لینے سے قبل کونسل آف کامن انٹریسٹ میں معاملہ کو لے کر جائے بصورت دیگر صوبائی حکومت کو چاہیے کہ وہ اس اہم آئینی تقاضے کو نظرانداز کرنے پر سپریم کورٹ سے رجوع کرے۔

(جاری ہے)

انھوں نے وفاقی حکومت کی جانب سے حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کی نجکاری کے لئے اشتہار شائع کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بجائے اس کے کہ وفاقی حکومت سندھ حکومت کی پیشکش کو سنجیدگی سے لیتی، الٹا حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کی نجکاری کا اشتہار شائع کروادیا۔

انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کا یہ اقدام چند کاروباری حضرات کے لئے تو خوش کن ہوسکتا ہے لیکن اس سے سندھ کے عوام پر جو عذاب نازل ہوگا اس کا مداوا کون کرے گا۔ انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کو سندھ حکومت کے مطالبے کو نہایت سنجیدگی سے لینا ہوگا اور حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی، سکھر الیکٹرک سپلائی کمپنی سمیت کراچی الیکٹرک کا کنٹرول سندھ حکومت کے پاس ہونا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ جہاں تک کے الیکٹرک کا سوال ہے تو یہ بات پورے ملک کے عوام کے علم میں ہے کہ نہ صرف کراچی بلکہ پورا ملک کے الیکٹرک کی نااہلی کی وجہ سے کئی طرح کے بحرانوں میں پھنس چکا ہے جبکہ کے الیکٹرک نے کراچی کے عوام سمیت تجارتی و صنعتی صارفین پر جو ظلم ڈھایا ہے اس کا سد باب صرف اسی صورت میں ممکن ہے کہ صوبائی حکومت فوری طور پر کے الیکٹرک کا انتظام سنبھالے۔

انھوں نے کہا کہ کے الیکٹرک نے بجلی کی پیداروا کے سلسلے میں سرمایہ کاری کے نام پر محض زبانی دعوے کئے جبکہ زائد بلوں کے حوالے سے کے الیکٹرک کے خلاف عوامی شکایات کا ایک انبار لگا ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جس دن سے کے الیکٹرک کو اونے پونے داموں بیچا گیا اسی دن سے کراچی کے عوام پر ایک نہ ختم ہونے والا عذاب مسلط ہوگیا۔