مولانا فضل الر حمن جیسے لوگ ملک دشمن لوگوں کو جمع کر کے انکو محفوظ راستہ دلانے کی کوشش کر رہے ہیں،

حکو مت ”سیاسی مفادات “کیلئے ان جیسے لوگوں کے خلاف کاروائی سے گر یز کر رہی ہے،مولانا فضل الرحمان

جمعہ 23 جنوری 2015 23:25

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔23جنوری۔2015ء ) مدارس جعفریہ پاکستان نے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان پر کری تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ مولانا فضل الر حمن جیسے لوگ ملک دشمن لوگوں کو جمع کر کے انکو محفوظ راستہ دلانے کی کوشش کر رہے ہیں مگر حکو مت ”سیاسی مفادات “کیلئے ان جیسے لوگوں کے خلاف کاروائی سے گر یز کر رہی ہے۔

علامہ سید حسین نجفی کی صدارت میں مدارس جعفریہ پاکستان کے اجلاس لاہور میں جمیعت علمائے اسلام کے پروگرام کے دوران تکفیری نعرے لگائے جانے کی شدید مذمت کی گئی ۔

(جاری ہے)

‘ اجلاس سے خطاب میں علامہ سید حسین نجفی نے کہا کہ پاکستان میں امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کے لئے سازشی عناصر اپنے مذموم مقاصدکے لئے کارفرما ہیں، پاکستان میں امن کے لئے آئین میں کی جانے والی اکیسویں آئینی ترمیم وقت کی اہم ضرورت ہے مولانا فضل الرحمٰن پاکستان بچانے کی اس کوشش سے علیحدگی کا اعلان کر چکے ہیں ، اکیسویں ترمیم کے خلاف مدارس کی آڑ لے کرچند ملک دشمن لوگوں کا جمع ہونا دہشت گردوں کو محفوظ راستے دلوانے کی کوشش ہے، پنجاب حکومت کیوں ان عناصر کے خلاف ایکشن سے گریزاں ہے ،انہوں نے کہا کہ حکومت میڈیا کو تو وارننگ دے رہی ہے کہ تکفیریوں کو کوریج نہ دے مگر تکفیریوں کو پروگرام کی اجازت دے کر ان سے اپنا رشتہ نبھا رہی ہے،حکومت ِ پنجاب کی طرف سے ملک اسحاق جیسے قاتل کی مالی و اخلاقی امداد میاں صاحبان کی تکفیریوں سے ذہنی ہم آہنگی کا اعلان ہے ،انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام کی جانب سے مکتب جعفریہ کے علماء کی توہین اور تکفیر پر پنجاب حکومت تکفیری شدت پسندوں کیخلاف کاروائی کریں اور مولانا فضل الرحمان ملت جعفری سے معافی مانگیں بصورت دیگر ہم احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔