مسور کی بہتر پیداوار کیلئے ضرر رساں کیڑوں کے حملہ سے بچاؤبہت ضروری ہے، نظامت اطلاعات پنجاب

ہفتہ 24 جنوری 2015 14:00

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 جنوری 2015ء) نظامت زرعی اطلاعات پنجاب نے کہا ہے کہ صوبے میں مسور کی فصل تقریباً 40 ہزار ایکڑسے زائد رقبہ پر کاشت کی جاتی ہے جو پاکستان میں مسور کے زیر کاشت کل رقبہ کا 70 فیصد ہے۔ فصل کی بہتر پیداوار کیلئے اسے ضرر رساں کیڑوں کے حملہ سے محفوظ رکھنا بہت ضروری ہے۔ کاشتکار کیڑوں کے بائیولوجیکل انسداد کیلئے کھیتوں میں ٹرائیکوگراما کارڈ لگائیں۔

(جاری ہے)

ترجمان کے مطابق دیمک کا حملہ فصل کے اگنے سے کٹائی تک کسی بھی مرحلہ پر ہو سکتا ہے۔ دیمک پودوں کی جڑوں پر حملہ کرتی ہے اور زمین میں سرنگیں بناتی ہے جس سے حملہ شدہ پودے سوکھ جاتے ہیں،بروقت آبپاشی سے اس حملہ کو کم کیا جا سکتا ہے۔ مختلف نقصان رساں کیڑوں کے انسداد کیلئے جڑی بوٹیوں کی بروقت تلفی پر خصوصی توجہ دی جائے، چڑیاں اور پرندے سنڈیوں کو رغبت سے کھاتے ہیں اس لئے پرندوں کی حوصلہ افزائی کی جائے۔

متعلقہ عنوان :