لاہور ، حلقہ این اے 122 میں انتخابی دھاندلی کے حوالے سے کمیشن کے جج ملک غلام حسین نے الیکشن ٹربیونل میں رپورٹ جمع کرا دی

پولنگ کے دوران عملے نے لاپرواہی اور غفلت کا ریکارڈ قائم کیا ہے ، بغیر مہر بیلٹ پیپرز کو مسترد کردیا ،بیان قلمبند

ہفتہ 24 جنوری 2015 14:32

لاہور ، حلقہ این اے 122 میں انتخابی دھاندلی کے حوالے سے کمیشن کے جج ملک ..

لاہور( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 جنوری 2015ء ) لاہور کے حلقہ این اے 122 میں انتخابی دھاندلی کے حوالے سے کمیشن کے جج ملک غلام حسین نے الیکشن ٹربیونل میں رپورٹ جمع کراتے ہوئے بیان قلمبند کرایا کہ پولنگ کے دوران عملے نے لاپرواہی اور غفلت کا بہت بڑا ریکارڈ قائم کیا ہے ، بغیر مہر بیلٹ پیپرز کو مسترد کردیا جبکہ تیس ہزار سے زائد کاؤنٹر فال بیلٹ پیپرز کو ماننے یا نہ ماننے کا فیصلہ کمیشن نے الیکشن ٹربیونل پر چھوڑ دیا ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق حلقہ این اے 122 میں دھاندلی پر الیکشن ٹربیونل کی جانب سے قائم کی جانے والی تحقیقاتی کمیشن کے جج ملک غلام حسین اعوان نے تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ ٹربیونل میں پیش کردی اور انہوں نے اس رپورٹ پر بیان بھی قلمبند کراتے ہوئے کہا کہ این اے 122 میں پولنگ کے دوران لاپرواہی اور غفلت کا بدترین مظاہرہ کیا ہے بیلٹ پیپر کی پشت اور کاؤنٹر فال پر پولنگ عملے کی مہر اور دسختط جو کہ قانون کے مطابق ضروری ہیں وہ بھی موجود نہیں ملک غلام حسین نے بتایا کہ جس بیلٹ پیپرز کے پیچھے مہر نہیں ہے ان کو مسترد کردیا اور جن بیلٹ پیپرز کے ساتھ کاؤنٹر فال ہیں جن کی تعداد تیس ہزار 132ہے جن کو دھاندلی کے زمرے میں لیا جاسکتا ہے اس پر جج نے رپورٹ اور زبانی بھی نہیں بتایا کہ دھاندلی ہوئی اب تیس ہزار 132کاؤنٹر فال کو قبول کرنا یا نہ کرنا الیکشن ٹربیونل کے اختیام میں ہے

متعلقہ عنوان :