ایم کیو ایم آزادکشمیر کا وزیراعظم پاکستان سے واپڈا حکام کی ہٹ دھرمی کانوٹس لینے کامطالبہ

ہفتہ 24 جنوری 2015 14:36

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 جنوری 2015ء) ایم کیو ایم آزادکشمیر کے پارلیمانی لیڈر، جوائنٹ انچارج صوبائی تنظیمی کمیٹی محمد طاہرکھوکھرنے وزیراعظم پاکستان سے واپڈا حکام کی ہٹ دھرمی کانوٹس لینے کامطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ منگلا، نیلم جہلم اور دیگر پراجیکٹس کیلئے عظیم الشان قربانیاں دینے والے کشمیری عوام کی بجلی کی جائیز ضروریات پوری کی جائیں تاکہ عوام کی پاکستان سے محبت میں مزیداضافہ ہو اورقومی منصوبہ جات کیلئے قربانیاں دینے کا جذبہ زندہ رہے ورنہ صورت حال سے دشمن فائدہ اٹھا کر عوام کو گمراہ کرنے میں کامیاب ہوجائیگا۔

واپڈا حکام کی نااہلی کے باعث آج عوام احتجاج کاراستہ اپنانے پر مجبور ہیں لیکن کوئی ان کی سننے کوتیار نہیں ، یہ رویہ کسی بھی طرح قومی مفاد میں نہیں ، نیلم جہلم پراجیکٹ کے متاثرین کے ایک وفد سے گفتگوکرتے ہوئے ایم کیو ایم آزادکشمیرکے پارلیمانی لیڈر طاہرکھوکھر نے کہا کہ ان کی قربانیاں تاریخ میں سنہری حروف سے درج ہوں گی ، مقامی افراد کو روزگار کی فراہمی، فلاحی منصوبہ جات، مفت اور بلا تعطل بجلی کی فراہمی ان کاجائیز حق ہے ،جسے واپڈا حکام کو ہر صورت میں پورا کرنا چاہیے اور عوام کو ان کاحق دینا چاہیے انہوں نے کہاکہ ایم کیو ایم متاثرین کے تمام جائیز مطالبات کی حمایت کرتی ہے اور اگر آزادکشمیر میں لوڈشیڈنگ کا معاملہ حل نہ کیاگیا اور عوا م کی جائیز ضروریات پوری نہ کی گئیں تو ایم کیو ایم قومی اسمبلی میں بھی آواز بلند کرے گی ۔

(جاری ہے)

طاہرکھوکھر نے کہا کہ آزادکشمیر میں اس وقت ہزاروں میگاواٹ بجلی کے منصوبہ جات پر کام جاری ہے ،جس سے پورے ملک کی ضروریات پوری ہوں گی ،آزادکشمیر کی ضروریات کے مقابلے میں اس وقت بھی کئی گناہ زیادہ بجلی پیدا ہورہی ہے لیکن بدقسمتی سے 350 میگاواٹ بجلی کی جائیز ضرورت پوری نہیں کی جارہی جو واپڈاحکام کی غفلت ، ہٹ دھرمی اور ناعاقبت اندیشی کا ثبوت ہے ، انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں روزگار کے سب سے بڑا ذریعہ سرکاری ملازمتیں جبکہ اس کے بعد چھوٹے کاروبار ہیں ، بلاجواز ،غیراعلانیہ اورطویل لوڈشیڈنگ کے باعث اس وقت چھوٹے کاروباری حضرات کے کاروبار تباہ ہو چکے ہیں اور ان کے اہل خانہ فاقہ کشی پر مجبور ہیں ۔

پہلے ہی ہزاروں افراد بے روزگار ہیں ان حالات میں لوڈشیڈنگ کے باعث بیروزگاری میں اضافہ تشویشناک ہے واپڈاحکام کو آزادکشمیر کے عوام کی قربانیوں کے صلہ میں کچھ ریلیف دینا ہوگا ۔ طاہرکھوکھر نے کہا کہ دنیا بھر میں یہ مسلمہ اصول ہے کہ جہاں کہیں بھی کوئی بڑا میگا پراجیکٹ شروع کیاجاتا ہے، یا کسی بھی چیز کا بڑا پیداواری یونٹ لگایاجاتا ہے تو سب سے پہلے اس پراجیکٹ سے منسلک مقامی لوگوں کی ضروریات پوری کی جاتی ہیں لیکن بدقسمتی سے یہاں الٹی گنگا بہہ رہی ہے واپڈا حکام آزادکشمیر کے عوام کی حوصلہ افزائی کے بجائے حوصلہ شکنی کر رہے ہیں جو کسی بھی طرح قومی اور ملکی مفاد میں نہیں انہوں نے وفاقی حکومت اور واپڈاحکام سے مطالبہ کیاکہ آزادکشمیر کے لوڈشیڈنگ سے فوری طور پر مکمل مستثنی قراردیاجائے اور منگلا کے علاوہ نیلم جہلم پراجیکٹ کے متاثرین کو خصوصی کارڈ جاری کئے جائیں اور مراعات دی جائیں تاکہ عوام مستقبل میں بھی قومی منصوبہ جات کیلئے اسی طرح تعاون جاری رکھیں۔